اسلام آباد (آئی این پی)تاجر رہنمائوں اور صنعت کاروں نے پاکستان میں کاروبار اور صنعت کے فروغ کے لیے مالیاتی خسارے کو کم کرنے، برآمدات کو بڑھانے اور بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپلائی چین میں خلل اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں رکاوٹوں کی وجہ سے طلب اور رسد کا عدم توازن بڑھ گیا ہے،تاجر برادری اور صنعتکاروں کی مدد کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں، کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کیا جائے اور ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اچھی خاصی تعداد کو راغب کیا جائے،سارک سی سی آئی کے صدر افتخار علی ملک نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ حکومت پاکستان نے کووڈ-19 کی وبا، روس-یوکرین تنازع، بین الاقوامی پٹرولیم مارکیٹ میں بڑھتے ہوئے رجحانات، اوران جیسے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود معاشی محاذ پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے تاجر برادری کی مدد اور برآمدات کے لیے صنعتی پیداوار کو بڑھانے کے لیے بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے پر زور دیا۔ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے یوکے پاکستان بزنس کونسل کے صدر اور پاکستان فرنیچر کونسل کے چیئرمین میاں کاشف اشفاق نے بھی حکومت کی معاشی کارکردگی کو سراہا۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ تاجر برادری اور صنعتکاروں کی مدد کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں، کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کیا جائے اور ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اچھی خاصی تعداد کو راغب کیا جائے۔ انہوں نے ان مقاصد کے حصول کے لیے بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے پر بھی زور دیا۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق سینئر نائب صدر مہر کاشف یونس نے اکنامک سروے میں نمایاں ہونے والی حکومتی کارکردگی کو سراہا اور تجویز دی کہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ ماحول پیدا کرنے کے لیے اضافی اقدامات کیے جائیں۔