لاہور (نیوز رپورٹر) نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے زیرانتظام ایوان قائداعظم جوہر ٹا¶ن کی چھت سے لاکھوں روپے کے بجلی کے آلات چوری ہو گئے۔ انتظامیہ نے واقعہ کی پولیس رپورٹ کی بجائے مبہم انکوائری کرا کے معاملہ رفع دفع کر دیا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق تحریری انکوائری رپورٹ میں ایوان قائد اعظم کے ریزیڈنٹ انجینئر محمد سعید کے مطابق ایک پرائیویٹ کمپنی سے آسمانی بجلی سے بچا¶ کے لئے انتیس الیکٹریکل راڈ بلڈنگ کی چھت پر لگائے گئے جس میں سے لاکھوں روپے کے چھبیس الیکٹریکل راڈ چوری ہوگئے جس کی مبہم انکوائری کمیٹی بنا دی گئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ جس کمپنی سے سامان لگوایا اس کے ایک سابق ملازم نے راڈ چوری کئے۔ ملازم پہلے بھی ٹرسٹ ہی سے ملی بھگت سے چوری کرچکا ہے۔ انکوائری کمیٹی میں الیکٹریشن محمد شہزاد نے پیش ہو کر بتایا کہ میری چھٹی والے روز یہ راڈ غائب ہوئے اور میری غیر موجودودگی میں کوئی اور تھا۔ اس واقعے کی اطلاع ہم نے ٹرسٹ کو دی تو انہوں نے ہمیں مورد الزام ٹھہرا دیا۔ ذرائع نے دعویٰ کیا اور مبینہ الزام عائد کیا ہے کہ انتظامیہ نے پولیس کو اسی روز مطلع نہیں کیا ،لاکھوں روپے کا سامان چوری ہوگیا اور اس کی مبہم انکوائری کرا کے فائل داخل دفتر کردی گئی جس کے بعد کئی سوالات اٹھ رہے ہیں کہ قومی خزانے سے لگائے گئے لاکھوں روپے کا سامان غائب ہوا، اس پر پولیس رپورٹ کیوں نہ لکھوائی گئی۔
آلات چوری
ایوان قائداعظم سے لاکھوں کے بجلی آلات چوری، پولیس رپورٹ کی بجائے مبہم انکوائری
Jul 09, 2023