بارش ، لاہور میں2 افراد جاں بحق ، دریائے چناب ، کابل میں سیلاب ، ستلج کی سطح بلند 

لاہور،کاہنہ ،فیروزوالہ،حافظ آباد،گوجرانوالہ ،وزیرآباد‘ قصور، اسلام آباد (نامہ نگاران، نوائے وقت رپورٹ، خبرنگار،نمائندہ نوائے وقت،نیوز ایجنسیاں) لاہور کے مختلف علاقوں میں بارش کے باعث مختلف واقعات میں دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ کاہنہ کے علاقے میں مکان کی خستہ حال چھت بارش کے باعث گر گئی‘ ملبے تلے دب کر آٹھ سالہ لڑکا جاں بحق اور خاتون زخمی ہو گئی۔ رائے ونڈ کے علاقے میں بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔جبکہ لاہورمیں بارش کے باعث چھت گرنے کے دو مختلف واقعات میں 9 افراد زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ریسکیوحکام کے مطابق شاہدرہ میں چھت گرنے سے 3 بچوں سمیت 6 افراد زخمی ہوئے۔زخمی ہونے والوں میں 42 سالہ افضل ملک، 35 سالہ سونیا افضل، 7 سالہ کنیز فاطمہ، 30 سالہ تانیہ عباس، 35 سالہ غلام عباس اور دعا شامل ہیں۔ریسکیو ذرائع کے مطابق مسلسل ہونے والی بارش کے باعث لکڑی کی بوسیدہ چھت گری۔دوسراواقعہ نشترکالونی میں پیش آیا جہاں مکان کی چھت گرنے سے 3 خواتین زخمی ہوگئیں۔ شاہدرہ میں بارش کے باعث مکان کی چھت گر گئی ملبے تلے دب آ کر میاں بیوی سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے ۔دریائے چناب میں ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹنے کیلئے 6فلڈ ریلیف سنٹرز اور 12بوٹنگ پوائنٹس قائم کر دیئے ۔فلڈریلیف سنٹر ز پر ریسکیو 1122،محکمہ صحت ، لائیو سٹاک،سول ڈیفنس اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران اور ہلکاروں کی ڈیوٹیاں بھی لگادی گئیں جبکہ ڈی سی آ فس میں ڈسٹرکٹ ایمر جنسی آپریشن سنٹر بھی قائم کر دیا گیا ہے ۔لاہورنشتر کالونی میں 94 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ صبح سے بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔ موسلادھار بارشوں سے ریسکیو کے 45 فیڈر ٹرپ کر گئے جس سے کئی علاقوں میں بجلی چلی گئی۔دریائے چناب اور ملحقہ ندی نالوں میں10جولائی تک اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کردی گئی۔ دریائے چناب میں طغیانی کا خدشہ بھارت کی جانب سے دریائے چناب میں 7 لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کی اطلاعات کے بعد ریسکیو 1122 نے اضافی نفری طلب کر لی دریائے چناب سے ملحق نشیبی علاقوں میں ریسکیو 1122 کی جانب سے 9 ریسکیو اسٹیشنز قائم کر دیئے گئے رواں بارشوں کے باعث دریائے چناب میں پانی کی سطح غیر معمولی طور پر بلند ہو رہی ہے جبکہ بھارت کی جانب سے بھی دریائے چناب میں مختلف اوقات میں 7 لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کی اطلاعات ہیں جس کے پیش نظر وزیرآباد ریسیکیو سنٹر میں اضافی عملہ طلب کر لیا گیا ہے جبکہ ہنگامی حالات سے نپٹنے کے لیے کشتیاں، لائف جیکٹس، ہیوی وہیکلز بھی منگوا لی گئی ہیں دریائے چناب سے ملحق نشیبی علاقوں میں مختلف مقامات پر 9 ریسکیو اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جہاں ریسکیو عملہ ڈیوٹی انجام دے گا بیلہ کے علاقہ رانا بہرام،سوہدرہ،گورالی،خانکی،رسولنگر،سلہوکے سمیت دیگر دیہاتوں میں ریسکیو عملہ تعینات کیا گیا ہے بیلہ کے دیہی علاقہ میں مویشی پال افراد اور مقامی کاشتکاروں کو ہنگامی صورتحال میں احتیاط برتنے کا کہا گیا ہے یاد رہے کہ دریائے چناب کے علاوہ وزیرآباد کے نشیبی علاقہ جات میں برساتی نالہ ایک اور نالہ پلکھو بھی طغیانی کا سبب بنتا ہے زیادہ پانی کی آمد کے پیش نظر انتظامیہ ہائی الرٹ اور انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ دریائے چناب میں ممکنہ سیلاب سے سیالکوٹ،گجرات اور وزیرآباد کے علاقے متاثر ہوسکتے ہیں، منڈی بہاالدین اور حافظ آباد کے علاقے بھی ممکنہ سیلاب سے متاثر ہوسکتے ہیں۔دریاو¿ں میں پانی کے بہاو¿ میں اضافہ نچلے درجے کا سیلاب، ڈیموں میں بھی پانی کا ذخیرہ بڑھ گیا۔ذرائع کے مطابق دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، دریاو¿ں میں پانی کا مجموعی بہاو¿ 3 لاکھ 4 ہزار کیوسک رہا جس سے ڈیمز میں پانی کے ذخیرے میں اضافہ ہو گیا۔فلڈ کمشن کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر ایک لاکھ 22 ہزار کیوسک کا ریلا داخل ہو گیا۔ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ آئندہ 24 گھنٹوں میں دریائے چناب میں ایک لاکھ 90 ہزار کیوسک کا ریلا گزرنے کا امکان ہے۔ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہا¶ 63 ہزار کیوسک ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہا¶ ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک ہے۔ چشمہ بیراج پر پانی کا بہا¶ دو لاکھ 39 ہزار کیوسک ہے۔ تونسہ بیراج پر پانی کا بہا¶ 21 ہزار کیوسک ہے۔ این ڈی ایم اے نے حالیہ مون سون بارشوں سے جانی و مالی نقصان کی رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر سے 9 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ خیبر پی کے میں دو، پنجاب میں 5 افراد جاں بحق ہوئے۔ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں بارش سے 8 افراد زخمی ہو گئے۔ بارشوں سے 25 جون سے اب تک ملک بھر میں 76 اموات ہوئیں۔ جاں بحق افراد میں 30 مرد، 15 خواتین اور 31 بچے شامل ہیں۔ زیادہ اموات پنجاب میں 48 رپورٹ ہوئیں۔ خیبر پی کے 20، بلوچستان 5 اور آزاد کشمیر سے تین اموات رپورٹ ہوئیں۔ ملک بھر میں 133 افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں 49 مرد، 38 خواتین اور 48 بچے شامل ہیں۔آئندہ24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہے گا۔تاہم کشمیر، گلگت بلتستان ،خیبر پختونخوا ،اسلام آباد،خطہ پوٹھوہار ، شما ل مشرقی پنجاب اورسندھ میں آندھی اورگرج چمک کے ساتھ مزید بارش متوقع ہے۔
بارشیں، سیلاب 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...