مادرِ ملت کی 56ویں برسی 

Jul 09, 2023

بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ،مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی56ویں برسی(آج) 9جولائی بروز اتوار کو منائی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں ملک بھر میں مسلم لیگ اور دیگر جماعتوں کے زیر اہتمام مختلف تقاریب کا اہتمام کیا جارہا ہے جبکہ ریڈیو،ٹی وی چینلز اور اخبارات میں خصوصی ایڈیشن کے ذریعے محترمہ فاطمہ جناح کی قیام پاکستان کیلئے جدوجہد اور قربانیوں کو اجاگر کیا جائے گا۔ محترمہ فاطمہ جناح 30جولائی 1893ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔
تحریک پاکستان کی انتھک جدوجہد میں فاطمہ جناح کا کردار ہماری تاریخ کا سنہری باب ہے۔ محترمہ فاطمہ جناح دو قومی نظریہ کی بہت بڑی علمبردار تھیں اور آزادی کے آخری سالوں میں اسکی بنیاد پرہی مسلم لیگ خواتین کو فعال کیا۔ بطور خاتون محترمہ فاطمہ جناح نے تحریک پاکستان کی سیاسی سرگرمیوں میں جس طرح دن رات کام کیا اور اپنے بھائی کا ساتھ دیا اس سے خواتین کا سر بھی فخر سے بلند ہو جاتا ہے۔ محترمہ فاطمہ جناح نے ہر عوامی جلسے میں اپنے عظیم بھائی کے ساتھ شرکت کی اور ان کی مدد کی، ان کا حوصلہ بڑھایا اور بوقت ضرورت قابل عمل مفید مشورے بھی دیئے جس کے نتیجہ میں بانی پاکستان تمام اندرونی اور بیرونی مشکلات اور مخالفت کے باجود اپنے دشمنوں کو شکست دیتے چلے گئے۔اسی بناء پر انہیں معمارِ نوائے وقت جناب مجید نظامی نے مادرِ ملت کا خطاب دیا۔مگر افسوس کہ قائداعظم کی وفات کے بعد انگریز کے پوڈلز کے سازشی ذہنوں نے ان کیخلاف سازشوں کے جال بننا شروع کر دیئے اور انہیں ایک سازش کے تحت نہ صرف فوجی آمر ایوب خان کے خلاف صدارتی انتخاب میں شکست سے دوچار کیا بلکہ انہیں غدار ثابت کرنے کی کوشش بھی کی۔ محترمہ فاطمہ جناح 9جولائی 1967ء کو 73برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔ انہیں کراچی میں دفن کیا گیا تھا۔ اس وقت ملک اندرونی اور بیرونی سازشوں کا شکار ہے اور بدترین بحرانوں سے گزر رہا ہے۔ اس تناظر میں ہمیں مادرِ ملت  فاطمہ جناح کے ویژن پر چلنے کی ضرورت ہے۔ قائد اعظم اور انکی ہمراز بہن محترمہ فاطمی جناح کی سیاسی بصیرت پر عمل پیرا ہو کر ہی پاکستان دشمن قوتوں کی سازشوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور ملک کی نظریاتی اساس کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔

مزیدخبریں