پی آئی اے کے بحرین میں تعینات کنٹری منیجر کی گرفتاری کو بحرین میں پاکستانی سفارت خانے نے معاملے کو غلط فہمی پر مبنی قرار دے دیا۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق بحرینی ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا دفتر موجود نہیں اور مسافروں کا پیچھے رہ جانے والا سامان شہر میں مرکزی دفتر منتقل کیا جاتا تھا جہاں سے مسافروں سے رابطہ کر کے سامان پہنچا دیا جاتا تھا۔ترجمان نے کہا کہ بحرینی سیکورٹی حکام نے سامان کی منتقلی کو خیانت قرار دے کر کارروائی کا آغاز کیا .تاہم مذکورہ واقعہ ضابطے کی خلاف ورزی تو ہو سکتا ہے .مگر اس میں کوئی مجرمانہ فعل نہیں. مذکورہ افسر کی قانونی مدد کیلئے پاکستانی سفارتخانے کی خدمات حاصل کی ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے انتظامیہ پاکستانی سفارتخانے کو تکنیکی معاونت فراہم کر رہی ہے اور پیشی کے موقع پر اعلیٰ افسران کو کیس میں دفاع کے لئے مامور کیا ہے۔کنٹری منیجر اویس حنیف پر مسافروں کا رہ جانے والا سامان ایئرپورٹ سے لے کر دفتر لےجانےکا الزام ہے۔بحرین ائیرپورٹ قوانین کے مطابق کسی مسافر کا سامان لےجانا قانون کے مطابق جرم ہے۔
بحرین میں کنٹری منیجر کی گرفتاری پر پی آئی اے کا اہم بیان
Jul 09, 2024 | 00:24