کراچی(کامرس رپورٹر) گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان نے 4 جولائی 2024 کو دوسرے سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی جس کا مقصد زراعت، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبوں کو فروغ دینا ہے۔ سٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کو خطوط جاری کیے ہیں کہ وہ اپنے پانچ سالہ زراعت اور ایس ایم ای فنانس کے توسیعی منصوبے اور حکمت عملی تیار کرکے جمع کرائیں تاکہ اگلے پانچ سالوں میں ان پورٹ فولیوز کو نمایاں طور پر بڑھایا جا سکے۔ اسٹیٹ بینک کے ویژن کے مطابق 2028 تک بقایا زرعی فنانس پورٹ فولیو کو 1,000 بلین روپے تک بڑھانا ہے جس کی کل تقسیم جون 2025 کے آخر تک 3,000 بلین سے زائد ہوگی۔سٹیٹ بینک پا کستان بینکس ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ بینکوں کو زراعت اور ایس ایم ای کے شعبوں کو قرضہ جات دینے میں مدد فراہم کی جا سکے اور کاروبار کو فروغ دیا جا سکے، روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکیں، کسانوں کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے، جدید آلات میں سرمایہ کاری کی جا سکے، ذاتی کاروباروں کو وسعت دی جا سکے اور نچلی سطح پر اقتصادی ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔