ڈی ایس پی سپردخاک، فرقہ وارانہ تناظر میں بھی جائزہ لے رہے ہیں: وزیر داخلہ سندھ 

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) کریم آباد شکیل کارپوریشن کے قریب دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ڈی ایس پی سی ٹی ڈی کو وادی حسین قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ سینٹرل پولیس آفس میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزراء ضیاء الحسن لنجار، سعید غنی، نجمی عالم، آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب منہاس، ڈی جی رینجرز افسروں و اہلکاروں کی بڑی تعداد سمیت مقتولین کے اہلخانہ بھی شریک ہوئے۔ نماز جنازہ کے بعد پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہید ڈی ایس پی علی رضا کو سلامی دی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے شہید ڈی ایس پی علی رضا کے جسد خاکی پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور میت کو کندھا بھی دیا۔ بعد ازاں شہید ڈی ایس پی کی انچولی امام بارگاہ میں نماز جنازہ ادا کی گئی۔ (ڈی ایس پی) کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) علی رضا کے قتل کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔ کراچی سے حکام کے مطابق علی رضا کی دو ہفتے ریکی کی گئی، وہ روزانہ رہائشی اپارٹمنٹ آتے تھے۔ تحقیقاتی حکام کے مطابق  علی رضا معمول کے مطابق گھر سے نکلے اور اپارٹمنٹ پہنچے۔ ملزمان جانتے تھے علی رضا کی گاڑی بم پروف ہے اور ان کے پاس ہتھیار ہوتا ہے۔ حکام کے مطابق  ملزمان نے علی رضا کے گاڑی سے اترنے کے بعد اپارٹمنٹ میں داخل ہونے پر فائرنگ کی۔ موٹر سائیکل سوار دو ملزمان علی رضا کے پہنچنے سے پہلے ہی انتظار کر رہے تھے۔ وزیرداخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار  نے کہا سی ٹی ڈی کے افسر علی رضا کے قتل کو فرقہ وارانہ تناظر میں بھی دیکھ رہے ہیں۔ علی رضا نے لیاری گینگ وار اور ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائیاں کیں۔

ای پیپر دی نیشن