ڈیزاسٹر رسپانس کمیٹی کا پہلا اجلاس‘ مون سون میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال  

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم پاکستان کی طرف سے تشکیل دی گئی ڈیزاسٹر رسپانس کمیٹی کا پہلا اجلاس گزشتہ روز نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی این ڈی ایم اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ہوا۔ یہ کمیٹی وفاقی اور صوبائی متعلقہ اداروں کے مابین قدرتی آفات سے نمٹنے کی کوششوں، خاص طور پر مون سون کے موسم اور اس سے منسلک خطرات اور خطرات کے تناظر میں موثر م آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے قائم کی گئی۔ میٹنگ کا مقصد مون سون سے متعلق ممکنہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے فعال ردعمل کے منصوبوں کے لیے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کرنا، تیاریوں کا جائزہ لینا،وسائل کی تقسیم، قبل از وقت انتباہی نظام، اور کمیونٹی کو تیاری کے مراحل میں شامل کرنا تھا۔کمیٹی کے ارکان نے ہنگامی منصوبوں کا بھی جائزہ لیا جن میں اداروں کے مابین رابطہ کار ی کو موئثر بنانے، مشترکہ تربیتی مشقوں کے انعقاد اور مربوط ردعمل کو یقینی بنانے کے لیے خطرے دو چار علاقوں میں وسائل کی تعیناتی شامل تھی۔ چیئرمین این ڈی ایم اے، لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے حاضرین کواین ڈی ایم اے کے نیشنل ایمر جنسی آپریشن سینٹر کی جانب سے مون سون کے موسم کے بارے میں پیش گوئی پر بریفنگ دی اور کہا کہ ڈیزاسٹر رسپانس کمیٹی کا قیام ہمارے قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ فریم ورک کو موئثر اور مستحکم بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ جیسا کہ مون سون کا سیزن شروع ہو چکا ہے تویہ ضروری ہے کہ ہم کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اچھی طرح سے تیار ہوں۔ انہوں نے مون سون کے ہنگامی حالات کے لیے اسٹاک پوزیشنز کا جائزہ لینے کی اہمیت پر زور دیا جو آفات کی صورت میں بنیادی اقدامات کرنے کے لیے ضروری ہے۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وزیر، جناب احسن اقبال چوہدری نے بطور کمیٹی کنوینئراجلاس کی صدارت کی اورآفات سے نمٹنے کے لیے مربوط اور موئثر نقطہ نظر کی اہم اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مون سون کے موسم کے دوران پیدا ہونے والی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت اور موثر ردعمل کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکام سمیت تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے درمیان مضبوط ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔ 

ای پیپر دی نیشن