بھارہ کہو (نامہ نگار) بھارہ کہو واپڈا کے انتہائی غیرذمہ دار اور کام چور انچارج محمد فیض عوام الناس کیلئے وبال جان بن گیا گزشتہ رات مین بازار محلہ ڈھیری و ملحقہ آ بادی کے تقریباً 150 گھروں کا ٹرانسفارمر رات 11 بجے جل گیا جس کی فوری اطلاع انچارج محمد فیض کو دی گئی علاقہ مکینوں راجہ ادیب ایڈوکیٹ۔عتیق عباسی ریحان عباسی،نعمان،قمر،حماد گل،خرم،احسن عباسی،نے بتایا کہ اس انچارج کو شکایت دینے کے بعد کمپلینٹ آ فس کے نمبر پر کامل نامی لڑکے سے بھی شکایت کی تو اس نے کہا کہ ہمارے انچارج فیض صاحب آ رام کر رہے ہیں میں کچھ نہیں کرسکتا اس کے بعد فیض محمد نے کال وصول نہیں کی اور یوں سینکڑوں گھروں کو بے یارو مددگار چھوڑ کر یہ نکما اور غیر زمہ دار انچارج اپنی نیند پوری کرکے علاصبح اپنے گھر روانہ ہوگیا انتہائی مشتعل عوام نے بتایا کہ اس کے بعد چوہدری پرویز جو صبح کے شفٹ انچارج تھے کی کوشش سے 16 گھنٹے بعد بجلی بحال ہوسکی یہ امر قابل ذکر ہیکہ انچارج فیض کے خلاف بھارہ کہو کے عوام میں شدید غم اور غصہ پایا جاتا ہے اور یہ شخص انتہائی غیر زمہ دار ہے جبکہ دوسری طرف واپڈا جو حکومت کو عوام الناس کا خون چوس کر پیسہ اکٹھا کرکے دے رہا ہے اور بے تحاشا ٹیکس لگا کر انتہائی مہنگی بجلی دے رہا ہے مگر عوام کو کوئی سہولت نہیں ہے بلکہ عوام کے اوپر فیض محمد جیسے نکمے اور غیر زمہ دار لوگ مسلط کر دیے جاتے ہیں عوام الناس نے چیرمین آ ہسکو اور وزیر توانائی سے اپیل کی اس اور غیر زمہ دار انچارج کے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے اور اس کا تبادلہ دور افتادہ علاقے میں کیا جائے بصورت دیگر بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔