پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما مصدق ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہر وقت آڈیوز لیک ہوتی رہتی ہیں ،کب سے سن رہےہیں مگر آڈیو لیکس رک تو نہیں رہیں۔
نجی نیوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کچھ آڈیوز تو ایسی ہیں جو 2000کی ہیں ۔وگوں کی آڈیوز ریکارڈ ہو رہی ہیں اس کا کوئی ریگولیٹری فریم ورک نہیں۔ایک طریقہ کار طے ہو جائے کہ رپورٹ کرنے کے بعد ٹیپنگ کی جائے.جانچ پڑتا ل کے بعد ملک کیخلاف کارروائی میں ملوث افراد کی ریکارڈنگ کی جائے.کسی کی آڈیو ٹیپنگ پر ایک لیگل فریم ورک دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے 94فیصد عوام کو ریلیف دیا جا رہا ہے.بجلی صارفین کو ریلیف کی فراہمی پر آئی ایم ایف کو سمجھا دیا گیا ہے۔بجلی صارفین کو ریلیف پی ایس ڈی پی سے دیا جا رہاہے جس کیلئے رقم مختص کر دی گئی ہے۔