اسلام آباد کے علاقے ترنول کے سنگ جانی ٹول پلازے کے قریب واقع کنٹینرز کے کمپاونڈ پر مسلح افراد نے رات ساڑھے گیارہ بجے کے قریب چاروں طرف سے فائرنگ کر دی۔ فائرنگ سے نیٹو کو تیل سپلائی کرنے والے کنٹینرزمیں آگ بھڑک اٹھی جس نے کمپاونڈ میں موجود پچاس سے زائد کنٹینرز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اورچند ہی لمحوں میں سب جل کر راکھ ہوگئے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح افراد کی فائرنگ کے بعد موقع پرموجود پولیس نے جوابی کاروائی کی اورکچھ دیر تک دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ میں آٹھ افراد جاں بحق اور دس زخمی ہوئے جنہیں اسلام آباد کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ۔ عینی شاہدین اور کنٹینرز کے ڈرائیورز نے وقت نیوز کو بتایا کہ یہ کنٹینرز گزشتہ دس روزسے کمپاونڈ میں کھڑے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ کمپاونڈ میں ڈیڑھ سو سے زائد کنٹینرز موجود تھے جو افغانستان میں نیٹوکے لئے تیل لے کر جا رہے تھے۔ واقعہ کے بعد فائر بریگیڈ کو طلب کر لیا گیا جبکہ آئل ٹینکرز پر حملے کے بعد ترنول جانے والی ٹریفک معطل ہو گئی۔ پولیس نے سنگ جانی کے نواحی گاؤں پٹ پڑیاں سے جدید اسلحہ سے بھری دو گاڑیوں اور مبینہ طور پر حملے میں استعمال ہونے والے دوموٹرسائیکلوں کو قبضے میں لے لیا ہے جبکہ علاقے کی ناکہ بندی کر کے حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ رحمان ملک نے واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انکوائری افسر اس بات کا جائزہ لیں گے کہ پرائیویٹ پارکنگ قانونی طور پر حاصل کی گئی تھی تو اس کی مناسب سکیورٹی کے انتظامات کیوں نہیں کئے گئے تھے۔