لاہور (اپنے نمائندے سے) شعبہ اردو یونیورسٹی اورینٹل کالج کے نامور استاد، ممتاز نقاد و محقق ڈاکٹر سید عبد اللہ کی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں شیرانی ہال میں پہلا سالانہ ڈاکٹر سید عبد اللہ یادگاری لیکچر منعقد ہوا جس کے لئے ممتاز نقاد و دانشورر ڈاکٹر شمیم حنفی (پروفیسر ایمریطس) جامعہ ملیہ دہلی بھارت سے تشریف لائے تھے۔ تقریب کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر کامران مجاہد وائس چانسلر نے کی جبکہ مہمانان اعزاز میں انتظار حسین، افتخار عارف، ڈاکٹر خواجہ محمد ذکریا، ڈاکٹر سلیم اختر، ڈاکٹر معین الدین عقیل شامل تھے۔ افتتاحی کلمات ڈاکٹر تحسین فراقی، نظامت مرغوب حسین طاہر اور حرفِ تشکر پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر مظہر معین نے ادا کئے۔ ڈاکٹر شمیم حنفی نے اپنے سوا دو گھنٹوں پر محیط یادگاری لیکچر میں اردو کا تہذیبی تناظر اور معاصر تہذیبی صورتحال پر بھرپور روشنی ڈالی۔ انہوں نے برصغیر میں اردو زبان و ادب کے ارتقائ، ترویج و ترقی، لسانی، سیاسی اور مذہبی پس منظر پر سیرحاصل اور یادگاری لیکچر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اردو ہماری عظمت رفتہ کی تاریخ کا شاہکار ہے۔ دہلی اور لکھنو¿ میں جب اردو ادب گہنانے لگا تو پنجاب نے اسے بڑے شوق سے پروان چڑھایا اور یہ ہماری مجموعی تاریخ پر غالب آگیا۔ اس سے لڑنے یا کمزور کرنے سے ہم توتلے رہ جائینگے۔ ڈاکٹر شمیم حنفی نے کہا کہ اردو تہذیب ایک آزمائشوں سے بھری ڈھلوان کی طرف جا رہی ہے اور یہ افسوسناک سچائی ہے کہ اردو کے تہذیبی تناظر میں مجموعی طرزعمل سے اس تہذیب سے اچھا سلوک نہیں کیا گیا۔