وزیراعلی ہاؤس کراچی میں امن وامان کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ نے معاملے کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا تھا لیکن مقتول سرفراز شاہ کے لواحقین نے انکار کردیا جس کے بعد مشترکہ تحقیقات کا حکم دیا ہے رحمان ملک نے اس میں کوئی شبہ نہیں کہ زیادتی ہوئی ہے اور جس رینجرز اہلکار نے یہ کیا ہے اس کے خلاف کارروائی ہوگی لیکن یہ بھی نہیں بھولنا چاہیے کہ وہ کرمنل تھا
ان کا کہناتھا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ تحقیقات شفاف اور غیر جانبدارانہ ہوں گی اور سچ عوام کے سامنے لایا جائے گا پانچ ماہ چوبیس پولیس اہلکار اور تین رنیجرز اہلکار جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں شہید ہوئے ہیں قانون نافز کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر ان کی تعریف بھی ہونا چاہیے
ان کا کہناتھا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ تحقیقات شفاف اور غیر جانبدارانہ ہوں گی اور سچ عوام کے سامنے لایا جائے گا پانچ ماہ چوبیس پولیس اہلکار اور تین رنیجرز اہلکار جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں شہید ہوئے ہیں قانون نافز کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر ان کی تعریف بھی ہونا چاہیے