مکرمی ! ملک کی خارجہ پالیسی کو تبدیل کرنے اور طالبان کے خلاف امریکی جنگ پاکستان میں کالعدم تحریک طالبان کو قومی دھارے میں لانے کے لئے مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف میں تعاون اور اتفاق رائے لازمی ہے۔ عمران خان شوکت خانم میموریل ہسپتال میں نواز شریف سے کہہ چکے ہیں کہ وطن عزیز میں امن و امان کی بحالی کے لئے ملکر کام کریں کیونکہ طالبان سے مذاکرات پر دونوں جماعتوں کا مو¿قف ایک ہے جبکہ نواز شریف اس ضمن میں پہلے ہی یقین دہانی کرا چکے ہیں۔ میاں نواز شریف کے تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے سے پاکستان ایک نئے دور میں داخل ہو گیا ہے اور اس بات کو یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ 11 مئی کو پاکستان کے عوام کی اکثریت نے ایک نئے پاکستان کے حق میں اپنا فیصلہ دیدیا ہے۔ (ابو سعدیہ سید جاوید علی شاہ ۔ محلہ حضرت امام صاحب سیالکوٹ)