ڈرون حملے ناقابل قبول ہیں : نوازشریف ....امریکی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی‘ شدید احتجاج

ڈرون حملے ناقابل قبول ہیں : نوازشریف ....امریکی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی‘ شدید احتجاج

Jun 09, 2013

اسلام آباد (نوائے وقت نیوز/ بی بی سی/ اے پی پی) پاکستان نے ڈرون حملوں پر امریکہ سے شدید احتجاج کیا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کی ہدایت پر امریکی ناظم الامور رچرڈ ہوگلینڈ کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور امریکہ سے ڈرون حملوں پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں، معصوم جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ یہ حملے پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کے بھی خلاف ہیں۔ امریکی ناظم الامور کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے احتجاج ریکارڈ کرایا۔ امت کے مطابق امریکی ناظم الامور کو یہ بھی کہا گیا کہ ڈرون حملے پاکستان، امریکہ دوستی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ اے پی اے کے مطابق کہا گیا کہ چاہتے ہیں کہ پاکستان، امریکہ تعلقات خوشگوار رہیں۔ بی بی سی کے مطابق پاکستان نے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ کو ڈرون حملوں کے بارے میں اپنی حکمت عملی بدلنا ہو گی۔ رچرڈ ہوگلینڈ پر واضح کیا گیا کہ ڈرون حملے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات پر بھی منفی اثرات ڈال رہے ہیں اور خطے میں استحکام کے لئے امریکہ کو پاکستان میں ڈرون حملے بند کرنا ہوں گے، یہ نئی حکومت کا پہلا احتجاج ہے۔اے پی پی کے مطابق جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلی سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ ڈرون حملے ہماری خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں ہم نے ان پر کئی بار احتجاج کیا ہے، یہ بند ہونے چاہئیں۔اے پی پی اور بی بی سی کے مطابق جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلی سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ یہ بالکل ناقابل قبول ہیں، رکنے چاہئیں، ہم پہلے بھی مذمت کرچکے ہیں۔ ڈرون حملے ہماری خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں ہم نے ان پر کئی بار احتجاج کیا ہے، یہ بند ہونے چاہئیں۔




ڈرون حملے

مزیدخبریں