امریکہ اور چین کا عسکری تعلقات بہتر بنانے‘ سائبر سیکورٹی کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق

امریکہ اور چین کا عسکری تعلقات بہتر بنانے‘ سائبر سیکورٹی کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق

کیلیفورنیا(این این آئی/اے پی پی)امریکہ اور چین نے عسکر ی تعلقات میں بہتری لانے اور سا ئبر سلامتی کے حوالے سے مل کر کا م کر نے کا عزم ظاہر کیاہے،،امریکہ اور چین کے صدور نے کیلیفورنیا میں غیر رسمی ملاقات کی ،دونوں رہنماﺅں نے حساس موضوعات پر بات چیت کا آغازکیا ۔دنیا کی ان دو سر فہرست اقتصادی قوتوں کے سربراہان مملکت امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ایک سیاحتی مقام پر دو طرفہ دلچپسی اور عالمی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کررہے ہیں۔ پہلے روز غیر رسمی ملاقات کا کوئی ٹھوس نتیجہ سامنے نہیں آیا تاہم دونوں رہنماوں نے دوطرفہ تعلقات میں وسعت کے حوالے سے گرم جوشی ظاہر کی ۔اس موقع پر ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مارچ میں عہدہ صدارت سنبھالنے والے صدر شی کا دورہ امریکہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات کس قدر اہم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو مقابلے اور تعاون میں ایک توازن برقرار رکھنا چاہیے۔ان کا کہنا تھاکہ ہم اپنے لوگوں کی خوش حالی اور سلامتی کے مقاصد کو مشترکہ طور پر کام کرکے یقینی بناسکتے ہیں نہ کہ تنازعات میں گِھر کر۔ چینی صدر نے کہاکہ ان کا ملک بھی سائبر حملوں متاثر ہو رہا ہے یہ ایک تاریخی موڑ ہے دونوں ممالک اس حوالے سے مشترکہ لا ئحہ عمل تر تیب دیں۔ اوباما نے اپنے چینی ہم منصب کے ہمراہ دونوں ممالک کے مابین تعاون بڑھانے پر روز دیا ہے۔امریکہ اور چین کے درمیان اس سربراہی اجلاس کے افتتاحی روز امریکی صدر نے سائبر سکیورٹی یا انٹرنیٹ سے متعلق سکیورٹی کے حوالے سے دونوں ممالک کے لئے مشترکہ قوانین پر زور دیا۔ اوباما نے اس معاملے کے حل کو لازمی قرار دیا۔ امریکی صدر نے حقوق ملکیت دانش کے حوالے سے بھی اپنے اعتراضات کا اظہار کیا۔ قبل ازیں چینی رہنماء نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک بھی سائبر اٹیکس یا انٹرنیٹ سائٹس پر کئے جانے والے حملوں یا ہیکنگ سے متاثر ہو رہا ہے۔اوباما اور جِن پِنگ کے مابین سَنی لینڈز نامی ایک ریزارٹ میں منعقدہ ایک عشائیے پر ہونے والی یہ ملاقات قریب دو گھنٹے تک جاری رہی۔ اس ملاقات میں صدر باراک اوباما نے جِن پِنگ کو خوش آمدید کہا اور دونوں ملکوں کے مابین تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعات موجود ہیں تاہم پچھلے چار برسوں میں انہوں نے یہی سیکھا اور سمجھا ہے کہ دونوں ملکوں کے عوام طاقتور اور تعاون پر مبنی رشتہ چاہتے ہیں۔اس ملاقات میں اگرچہ امریکی صدر نے چین کے پر امن انداز میں ایک عالمی طاقت کے طور پر ابھرنے کے عمل کو سراہا البتہ انہوں نے سائبر سکیورٹی اور چین میں انسانی حقوق کی مبینہ پامالی کے حوالے سے اپنے اعتراضات کا اظہار بھی کیا۔ صدر اوباما نے آزاد تجارت کی ضرورت پر بھی زور دیا۔توقع ہے کہ دو روزہ مذاکرات میں ان مسائل کے علاوہ شمالی و جنوبی کوریا کے درمیان تنازعہ اور سمندری حدود کی ملکیت سے متعلق معاملات بھی زیربحث آئیں گے۔

ای پیپر دی نیشن