کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سزائے موت کے منتظر شفقت حسین کی پھانسی چوتھی بار ملتوی کردی گئی ہے، جیل ذرائع کے مطابق شفقت حسین کو آج سنٹرل جیل کراچی میں پھانسی دی جانی تھی، دوسری جانب یورپی یونین کے وفد نے پھانسی رکوانے کیلئے صدر ممنون حسین سے ملاقات کی تھی۔ جیل ذرائع کے مطابق شفقت حسین کی پھانسی ایک بار پھر ملتوی کردی گئی ہے، نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ سے احکامات جیل حکام کو مل گئے ہیں۔ یورپی یونین نے وزیر اعلیٰ سندھ سے شفقت حسین کی پھانسی رکوانے کی درخواست کردی ہے۔ یورپی یونین کے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات میں شفقت حسین کی پھانسی روکنے کی درخواست کی ہے۔ یورپی یونین کا مو¿قف تھا کہ شفقت حسین کوکم عمری میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ یورپی یونین کے وفد کی درخواست پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ درخواست وفاقی حکومت کو بھیجیں گے۔ دریں اثناءجسٹس پراجیکٹ پاکستان کی جانب سے شفقت حسین کو پھانسی دینے کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ 2014ءمیں شفقت حسین کو جب سزائے موت سنائی گئی تو وہ نو عمر تھے، انہیں تشدد کے ذریعے اقبال جرم پر مجبور کیا گیا، 29مئی کو کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر تین نے شفقت حسین کو پھانسی دینے کے بلیک وارنٹ جاری کئے تھے جس پر 9جون کی صبح ساڑھے 4 بجے عملدرآمد ہونا ہے، عدالت عظمی سے اپیل ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کیا جائے۔ درخواست پر چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ آج اپیل کی سماعت کرے گا، شفقت حسین کے اس سے پہلے بھی تین بار بلیک وارنٹ جاری ہو چکے ہیں مگر انسانی حقوق کی تنظیموں کے احتجاج پر سزاپر عملدرآمد موخر کیا جاتا رہا ہے، وفاقی حکومت نے شفقت حسین کی عمر کے تعین کے لئے ایف آئی اے کو ہدایات جاری کی تھیں۔ ایف آئی اے کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آ ئی ہے کہ شفقت حسین نے عمر کا جو سرٹیفکیٹ پیش کیاتھا وہ غلط ہے، جرم کے ارتکاب کے وقت اس کی عمر 18 سال سے زائد تھی جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمر کے تعین کیلئے عدالتی کمشن بنانے کی درخواست مسترد کردی تھی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے، صدر سے بھی رحم کی اپیل کی گئی ہے۔
شفقت پھانسی/اپیل
شفقت حسین کی پھانسی چوتھی بار ملتوی کردی گئی‘جسٹس پراجیکٹ پاکستان نے پھانسی کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا، 3رکنی بنچ آج سماعت کریگا
Jun 09, 2015