پشاور (نوائے وقت رپورٹ+نیوز ایجنسیاں) خیبر پی کے حکومت کی بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس آج ہو گی۔ اپوزیشن کا آج شرکت نہ کرنے کا فیصلہ۔ نجی ٹی وی کے مطابق جماعت اسلامی اے پی سی میں شرکت کا اعلان کیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن نے بھی حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن رحمت سلام خٹک نے کہا کہ اے پی سی میں شرکت کا کوئی فائدہ نہیں۔ وزیر اطلاعات خیرب پی کے مشتاق غنی کا کہنا ہے کہ کوئی جماعت شرکت کرے یا نہ کرے، آج اے پی سی ضرور ہو گی۔ اے پی سی آج صبح دس بجے وزیراعلیٰ ہا¶س میں ہو گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق سہ فریقی اتحاد نے بھی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیبرپی کے کے سہ فریقی اتحاد نے صوبائی حکومت سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے اور آل پارٹی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ 10 جون کوصوبہ بھر میں شٹرڈاﺅن ضرور ہوگا۔اے این پی نے کہا ہے کہ اے پی سی ہڑتال کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، تحریک انصاف نے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔ پیر کے روز سہ فریقی اتحاد عوامی نیشنل پارٹی، پیپلزپارٹی اور جے یوآئی کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کے بعد مےڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سہ فریقی اتحاد کے صدر میاں افتخارحسین نے کہا کہ خیبر پی کے حکومت فی الفور رضاکارانہ طور پر مستعفی ہوجائے کیونکہ انہوں نے انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی کی ہے، صوبائی حکومت دھاندلی میں ملوث ہے اس لئے انہیں حکمرانی کاکوئی حق نہیں۔ وزیراعلیٰ کے بھائی نے اپنے حلقے مےں رات بارہ بجے تک پولنگ جاری رکھی، اس سے بڑھ کر کیا مثال ہوسکتی ہے۔ میاں افتخارکاکہنا تھا کہ جب تک صوبائی حکومت مستعفی نہیں ہوجاتی ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ 10 جون کو شٹرڈاﺅن ہڑتال کا فیصلہ برقرار ہے۔ تحریک انصاف نے پرامن احتجاج سبوتاژ کرنے کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلائی۔ اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ سہ فریقی اتحاد اے پی سی میں شرکت نہیں کریگی، کل جماعتی کانفرنس بدنیتی پر بلائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر پشاورکے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے، جلسے اور جلوس نکالیں جائیں گے، ہڑتال کو کامیاب بنانے کےلئے تاجر برداری سے بھی رابطے کئے ہیں۔ ہمارا یہی مطالبہ ہے کہ صوبائی حکومت فوری مستعفی ہوجائے اور نگران سیٹ اپ کے ذریعے انتخابات کرائے جائیں۔ علاوہ ازیں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پی کے کے صوبائی وزیر شاہ فرمان نے کہا ہے کہ بلدےاتی انتخابات کے سلسلے مےں وزےر اعلیٰ خےبر پی کے کی زےر صدارت منگل کے روز وزےر اعلیٰ ہاﺅس مےں منعقد ہونے والی آل پارٹےز کانفرنس مےںسےاسی پارٹےوں کی آرائ، تجاوےز و شکا ےات پر غور کےا جائے گا۔ اور اس مےں بلدےاتی انتخابات کے دوبارہ انعقاد یا چند حلقے کھولنے کے بارے مےں جو بھی فےصلہ ہو گا وہ ہمےں قبول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بلدےاتی انتخابات مےں بدانتظامی اور دھاندلی کا سب سے زےادہ نقصان پاکستان تحرےک انصاف کو ہوا ہے اور ہماری پارٹی انتخابات کے دوبارہ انعقاد کی حامی ہے۔ شاہ فرمان نے کہا کہ بلدےاتی انتخابات کرانے کا ہمارا مقصد عوام کو با اختےار بنانا ہے پہلی دفعہ اےک جمہوری حکومت نے بلدےاتی انتخابات کرائے اور آل پارٹےز کانفرنس کے انعقاد کا مقصد سےاسی پارٹےوں کے اعتراضات کو سننا اور فےصلہ کرنا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ جو سےاسی پارٹےاں آل پارٹےز کانفرنس مےں شرکت نہےں کرےں گی اس کا مطلب ےہ ہوگا کہ وہ دھاندلی مےں ملوث ہےں اور ری الےکشن ےا دوبارہ تحقےقات نہےں چاہتی۔
اے پی سی آج ہو گی