ــ’’ حکو مت کے ترقیاتی منصوبے‘‘

یہ سچ ہے کہ جب 2013 میںمسلم لیگ ن کی حکومت اقتدار میں آئی تو اس وقت دہشت گردی ،مذہبی انتہا پسندی معیشت کی بد حالی ،توانائی بحران اور امن و امان کی صورتحال اور خار جہ تعلقات جیسے کئی چیلنجز کا سامنا تھا۔دہشتگردی کیخلا ف فیصلہ کن اقدام اور اتفاق رائے کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان کی صورت میں آپریشن ضرب عضب شروع کیاگیاجس کی وجہ سے ا من وامان میں نہ صر ف بہتر ی آ ئی بلکہ دہشت گر دی کے ناسور کو ناکام بنا دیا ۔اور یہ بھی یاد رہے کہ جب مسلم لیگ ن نے 2013 کے الیکشن مہم میں اور اپنے منشور میں میاں نواز شریف کو اس ملک کے مسائل کا نجات دہند ہ کہاتھا۔اس حکومت کو اقتدارمیں آئے ہوے تین سال کا عرصہ بیت چکا ہے اور چوتھا بجٹ بھی پیش کر چکی ہے اور ترقیاتی کاموں میںاپنے آپ کو اولین سمجھنے والی مسلم لیگ ن نے اب تک جو ترقیاتی کام کیے ہیں یا جن کے اوپر کام جاری ہے انکا ایک جائزہ لیتے ہیں۔

16اپریل2015 کو کراچی حیدر آباد موٹروے ایم ۔9کی تعمیر کے کام کا افتتاح ہوا جو24-ارب روپے کی لاگت سے موٹروے تقریباً اڑھائی سال میں مکمل ہو جائے گا یہ حقیقت ہے کہ اسکے بعد کراچی اور حیدر آباد کے درمیان قومی شاہراہ پر ٹریفک کے بڑھتے ہوئے دبائو کو کم کرنے میں مدد دے گا بعد میں اِس موٹروے کو کراچی سے لاہور اور کراچی سے گوادر تک توسیع دینے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ اسی طرح E-35 برھان تا حویلیاں موٹروے کا افتتاح 29 نومبر 2014 کو ہوا۔ یہ سڑک چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کا ایک حصہ ہے اس منصوبہ سے حویلیاں اور اسلام آباد کے درمیان فاصلہ صرف30 منٹ کا رہ جائیگا اور یہ حویلیاں ڈرائی پورٹ کیلئے بھی سہولت فراہم کریگا۔ 21 ارچ2015 کووزیراعظم نواز شریف نے سیالکوٹ لاہور موٹروے کا افتتاح کیا ۔ 30 جون 2015 کو وزیراعظم نے اسلام آباد ھائی وے کو سگنل فری بنانے کیلئے منصوبے کا آغاز کیا اِس منصوبہ کے تحت زیروپوانٹ سے روات تک 24کلو میٹر ایکسپریس وے بنایا جائے گا۔ فیصل آباد سے ملتان تک موٹروے M-4 کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے اور حال ہی میں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے موٹروے کے دوسرے حصہ حویلیاں سے شنکیاری کا بھی افتتاح کیا ہے۔ اِن منصوبوں کے علاوہ دوسرے صوبوں کیلئے وفاقی حکومت نے کراچی میں گرین لائن میڑو بس سروس، کراچی ہی میں واٹر سپلائی منصوبہ ، لاہور کراچی موٹروے ، ملتان میں میٹروبس سروس منصوبہ، گوادر کا شغر موٹروے اور اسلام آباد راولپنڈی میں میٹروبس سروس شروع کی۔ چین پاکستان اقتصای راہداری منصوبہ پر 46 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ اِس منصوبہ سے موٹرویز، ہائی ویز، بجلی کے منصوبے ، گوادر ائیرپورٹ اور چاروں صوبوں میں ریلوے کے بہت سے منصوبے شامل ہیں یہ منصوبے 2030 تک مکمل ہوگے۔
وزیر خزانہ اسحا ق ڈار نے اپنی بجٹ تقر یر میں بہت سے Fact & Figuresدئیے ہیں جن سے لگتا یوں ہے معیشت کی بحالی پر بھی کام جاری ہے بجٹ اعدادوشمار کے مطابق بجٹ خسارہ کو کم کرکے 5.3 فیصد تک لایا گیا ہے۔ افراطِ زر کی شرح کم ہوکر 4.53 فیصد رہ گئی ہے۔ زرعی قرضوں میں تقریباً 516 ارب کا اضافہ کیا گیا ہے قومی سطح پر منصوبوں پر 428 ارب روپے خرچ کیے جارہے ہیں قومی شرح نمو اب پھر سے 4.24فیصد تک پہنچ گئی ہے فی کس سالانہ آمدنی 1513 ڈالر تک بڑھ گئی ہے۔ سٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے ۔ شرح سود گزشتہ 42 سالوں میں کم ترین سطح پر ہے۔ ٹیکس و صولوں میں تقریباً9 1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر21ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں جو پاکستان کی تاریخ میں ایک ریکارڈہے۔ نواز شریف حکومت کا دعوہ اور وعدہ ہے کہ انرجی کے کئی منصوبے شروع کیے گیے ہیں جس سے 2018 کے آخر تک لو ڈ شیڈنگ مکمل طور پر ختم ہو جائیگی بلکہ 12 سے 10 ہزار میگا واٹ تک اضافی بجلی کی پیداوار متوقع ہے۔
حکومت کو اپنی ذمہ د اری کا پورا احساس ہے اور جتنی بھی تنقید کی جائے حکومت اپنا کام جاری رکھی گی۔ ہمیں حکومت کا ساتھ دینا ہے عمران خان اور اپوزیشن سڑکیں ِفلائی اوور ۔پر تنقید کرتے ہیں تو نوازشریف کہتے ہیں ک ہم سڑکیں بناتے رہیںگے اور تم سڑک پر آتے رہوگے ۔ مسلم لیگ ن نے اپنے تر قی کے سفر میں متوازن قائم کرنا ہوتا ہے ۔ انفراسٹکچرتر قی کابنیا دی ڈھا نچہ تو ہوسکتا ہے مگر اصل تر قی اور خوشحا ل ملک و قوم کی زندگی میں بہتری لا نے سے ہی ہے ۔
مسلم لیگ ’ن ‘کے اکثر رہنماکہتے ہیں کہ ہم ترقی کی طرف بڑھ رہے اور مخالفین اس تر قی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کو شش کر رہے ہیںاس سے پہلے دھرنے کی صورت میں ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا کیاگیا جس سے چینی صدر کا دورہ پاکستان ملتوی ہو گیا ، اور اب بھی مختلف بہانوں سے اس تر قی کے سفر کو روکنے کی کوششیں جا ری ہیں ۔ اور پھر کون ترقی میں رکاوٹ بن رہا ااورکس نے ترقی کی یہ فیصلہ عوام پر چھوڑدیں آخرمیںفیصلہ عوام کو ہی کرنا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن