پاکستان، بھارت بڑھتی کشیدگی میں امریکہ مدد نہیں کر پائیگا: کارل اِنڈر فرتھ

واشنگٹن (کے پی آئی) واشنگٹن میں مختلف تھنک ٹینکس اور تنظیموں کے ایک حالیہ اجلاس میں بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو موضوع بنایا گیا جس میں دونوں ملکوں کے درمیان صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ امرےکی نشرےاتی ادارے کے مطابق امریکہ کے ایک سابق معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی مور کارل اِنڈر فرتھ نے کہا بھارت اور پاکستان کے درمیان لائن آف کنٹرول پر گذشتہ سات سال کے دوران سب سے زیادہ تشدد دیکھے میں آ رہا ہے۔ دوسری جانب کشمیر کے حالات بھی خراب تر ہیں ۔انہوں نے کہا کشیدگی اور بگڑتے ہوئے حالات دونوں ملکوں کو ایک بڑے بحران کی سمت دھکیل سکتے ہیں۔ سابق امریکی عہدے دار کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے، جب واشنگٹن پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے کوئی کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ میں عملہ پورا نہیں ہے۔ اور اس طرح کے بحرانوں سے نمٹنے کے لیے عہدوں پر ماہرین موجود نہیں ہیں۔کارل اِنڈر فرتھ نے کرگل بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دفترِ خارجہ کے عہدے داروں نے دونوں ملکوں کو اس صورت حال سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے فکر ہے کہ اگر جنوبی ایشیائی خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوتا ہے تو واشنگٹن کوئی مدد نہیں کر پائے گا۔

کارل انڈر فرتھ

ای پیپر دی نیشن