کراچی (وقائع نگار) سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں قائم ڈویڑن بینچ نے رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی کو نااہل قرار دینے کی دائر درخواست کی سماعت 2 ماہ کیلئے ملتوی کرتے ہوئے نیب حکام سے پلی بار گننگ کی دستاویزات طلب کرلی ہے۔ جمعرات کو سماعت کے موقع پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتا یا کہ جب جرم سرزد ہوا اس وقت احتساب آرڈیننس 1997 کے قانون کے تحت نافذ تھا۔ جبکہ پلی بارگننگ کا فیصلہ 1999 میں کیا گیا تھا 1997 کے قانون کے تحت 21 سال کے لئے نااہل نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر شرمیلا فاروقی کے وکیل نے مو¿قف اختیار کیا کہ شرمیلا فاروقی کو نااہل قرار دینے کیلئے نیب نے اسٹیٹ بینک اور الیکشن کمیشن کو 2 خطوط لکھے ہیں وکلائ صفائی کے مطابق پلی بارگننگ کے بعد نااہلی کی سزا کا قانون قائم رہنے کا قانون 2000 میں وجود میں آیا دوسری جانب شرمیلا فاروقی کی سزا 2001 میں ختم ہوگئی تھی اس موقع پر نیب کے وکیل نے مو¿قف اختیار کیا کہ شرمیلا فاروقی سزا یافتہ ہیں وہ سرکاری عہدہ نہیں رکھ سکتی۔
شرمیلا فاروقی کیس