آستانہ (نمائندہ خصوصی + نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم نواز شریف کی آستانہ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے غیررسمی ملاقات ہو گئی جبکہ اس سے قبل آستانہ پہنچنے پر گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے خلیجی ممالک کو بحران کے حل میں ثالثی کی پیشکش کر دی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، ایران، قطر سمیت تمام عرب ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات اہم ہیں پاکستان معاملہ کو سفارتی سطح پر حل کرنے کی کوشش کرے گا۔ جبکہ دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ پاکستان کو عرب ممالک میں موجود کشیدگی پر تشویش ہے اور پاکستان تمام مسلم ممالک کا اتحاد چاہتا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس آج دوپہر کو ہو گا۔ ادھر ترکی کے صدر طیب اردگان نے آستانہ میں موجود پاکستان کے وزیراعظم محمد نواز شریف کو ٹیلی فون کیا اور ان سے خلیج میں پیدا صورتحال کے بارے میں بات چیت کی۔ دونوں رہنمائوں نے قطر اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ بحران کا حل بات چیت کے ذریعے تلاش کرنا چاہئے۔ ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان نے پس پردہ بحران کے حل کے لئے کوششیں شروع کردی ہیں۔ وزیراعظم آستانہ سے واپسی مصالحتی مشن کے سلسلے میں خلیج کے بعض ممالک کا دورہ کر سکتے ہیں تاہم دورہ گرین سگنل ملنے کے بعد ہی کیا جائے گا۔ قبل ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف کے شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) کی سٹیٹ کونسل کے سربراہان کے 17 ویں دو روزہ اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچنے پر قازقستان کے نائب وزیرخارجہ عاقل بیگ کمال دینوف اور دیگر اعلیٰ حکام نے پرتپاک خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز، وزیر تجارت خرم دستگیر اور وزیر مملکت برائے پٹرولیم جام کمال ان کے ہمراہ ہیں۔ پاکستان 2005ء سے تنظیم میں مبصر ملک کے طور پر شرکت کرتا رہا ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم محمد نوازشریف نے قازقستان کے صدر نور سلطان نذر بایوف سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے قازقستان کے صدر کو ایس سی او سربراہ اجلاس کی میزبانی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ قازقستان کے ساتھ توانائی اور مواصلاتی رابطوں کے شعبوں میں مضبوط تعاون چاہتے ہیں، قبل ازیں طیارے میں گفتگو کے دوران وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مسلم ممالک کو خلیج کی موجودہ کشیدگی دور کرنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ پاکستان کے تمام خلیجی ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں مسلم ممالک پاکستان کی ہم آہنگی کی کوششوں کے معترف ہیں افغانستان میں امن و استحکام پاکستان اور خطہ کی ترقی کے لیے اہم ہے غیر مستحکم افغانستان کے اثرات پاکستان پر بھی پڑیں گے افغان حکومت کو امن وامان کی صورتحال بہتر بنانی چاہیے۔ افغانستان میں استحکام پاکستان کے مفاد میں ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور مصنوعات و خدمات کی آزادانہ نقل و حمل میں سہولت کیلئے تجارتی پالیسیوں میں مناسبت اصلاحات لانے کیلئے مل کر کام کرنے کی پیشکش کی ہے۔ وہ ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف (آج) جمعہ کو روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور منگولیا کے صدر سے ملاقات کرینگے۔ علاوہ ازیں قازقستان میں چینی صدر شی جن پنگ اور افغان صدر اشرف غنی نے ملاقات کی۔ چینی صدر نے سکیورٹی اور انسداد دہشتگردی میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ چینی اور افغان صدور نے ون بیلٹ اینڈ روڈز منصوبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ چینی صدر نے افغان امن عمل میں تعمیری کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ افغان صدر نے چین کی دوستی اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ اے این این کے مطابق افغانستان نے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں شمولیت پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ آئی این پی کے مطابق جرمن خبر رساں ادارے ’’ڈی ڈبلیو‘‘ کے مطابق پاکستان اور بھارت شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے نئے رکن بن گئے ہیں۔ قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے والے اس تنظیم کے دو روزہ سربراہی اجلاس میں جنوبی ایشیا کی ان دو ہمسایہ ریاستوں کو باقاعدہ طور پر مکمل رکن تسلیم کرلیا گیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف اور ان کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی نے ایک دوسرے کے ساتھ مصافحہ کیا، دونوں رہنمائوں نے ایک دوسرے کی خیریت دریافت کی، مودی نے نواز شریف کی والدہ اور فیملی کا حال بھی پوچھا۔ افغان صدر اور وزیراعظم کی ملاقات آج دن 12 بجے ہو گی۔ ملاقات کی درخواست افغانستان کی جانب سے کی گئی۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان بہت اچھے تعلقات ہیں، خلیج میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر ہمیں افسوس ہے۔ قبل ازیں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ خلیجی ممالک قطر کے ساتھ مسائل کسی بیرونی امداد کے بغیر حل کر سکتے ہیں۔ دورہ جرمنی کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خلیجی ممالک قطر کے ساتھ اس مسئلے کو بنا کسی بیرونی امداد اور ثالثی کے خود ہی حل کر سکتے ہیں۔ ہم نے کسی سے بھی ثالثی کرنے کو نہیں کہا۔ ادھر ترکی کی پارلیمنٹ نے گزشتہ روزدوحہ اور اس کے خلیج میں حریفوں کے درمیان بڑھتے ہوئے بحران کے پیش نظر قطر میں ایک ترک اڈے پرفوج تعینات کرنے کی منظوری دیدی۔ عرب خبررساں ادارے کے مطابق ایک قطری عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ قطر نے خوراک اور پانی کی قلت دور کرنے کے لیے ترکی اور ایران سے بات چیت شروع کی ہے اور درآمدہ اشیاء کو قطر ائیر ویز کے مال بردار طیاروں کے ذریعے لایا جائے گا۔ادھر قطری حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے پاس بنیادی اشیائے خورد ونوش کی وافر مقدارموجود ہے۔ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ بنیادی اشیائے خورد نوش اگلے ایک سال کے لیے کافی ہیں۔ ادھر ڈونلڈ ٹرمپ نے فریقین کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے میں مدد کرنے کی پیش کش کی ہے اور انہوں نے ابوظہبی کے ولی عہد، شیخ محمد بن زید النہیان سے علیحدہ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’خلیجی عرب کے درمیان اتحاد قائم کیا جائے لیکن شدت پسندی پر سمجھوتہ کیے بغیر ایسا ہونا چاہئے۔ سعودی عرب کے اتحادی بحرین کے وزیر خارجہ نے قطر پر دبائو برقراررکھتے ہوئے دوحہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خود کو ایران سے دور اور دہشت گرد تنظیموں کی مدد بند کرے۔ بی بی سی کے مطابق قطر نے عندیہ دیا کہ متعدد عرب ممالک کے ساتھ جاری کشیدگی پر وہ اپنی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں کرے گا۔ رائٹرزکے مطابق قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا ہے کہ وہ بڑھتے ہوئے بحران کے حل کے لئے سفارت کاری کو ترجیح دیں گے اور اس مسئلے کا کوئی عسکری حل موجود نہیں ہے۔
قطر بحران: نواشریف نے ثالثی کی پیشکش کر دی‘ مودی سے غیر رسمی ملاقات
Jun 09, 2017