منڈی بہاءالدین (نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم نوازشریف نے منڈی بہاءالدین میں مسلم لیگ (ن) ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم سے محبت کا رشتہ دائمی ہے۔ لوگ پاکستان کو تبدیل کرنے کیلئے جمع ہوئے ہیں۔ میں 92ویں پیشی بھگت کر منڈی بہاءالدین آیا ہوں، عوام کی حمکرانی بحال ہو گی، ہم نے نوجوانوں کے مستقبل کیلئے تبدیلی کا علم بلند کیا ہے۔ یہ لوگ سوچتے ہوں گے کیسے آدمی سے پالا پڑا ہے، ووٹ کے تقدس کو بحال کرنے کیلئے آپ کو میرا ساتھ دینا ہو گا۔ بزدل آدمی نہیں ہوں، اس جدوجہد کو نہیں چھوڑوں گا، مجھے زندگی بھر کیلئے نااہل کر دیا گیا، ووٹ کے تقدس کو بحال کرنے کیلئے آپ کو میرا ساتھ دینا ہو گا، مجھے پارٹی صدارت سے ہٹا دیا گیا، ستر سال سے چند لوگ عوام کی تقدیر کا فیصلہ کرتے ہیں اب ایسا نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، آج پیشیاں بھگت رہا ہوں، دشمنوں کی شدید خواہش ہے میں جیل چلا جاﺅں۔ پہلے بھی جیل بھیجا گیا ملک بدر کیا گیا، کوئی ملک میں ایسا سیاستدان ہے جس نے 5سے زیادہ پیشیاں بھگتی ہیں۔ کسی کو دھاندلی کی اجازت نہیں دیں گے، اگر کسی نے دھاندلی کی کوشش کی تو حساب لیں گے۔ جو دھاندلی کرے گا وہ بھگتے گا، قوم اسے سزا دے گی۔ نوازشریف جو وعدہ کرتا ہے پورا کرتا ہے۔ لوٹے خود ہی ذلیل ہونے کیلئے جا رہے ہیں۔ اس مرتبہ لوٹے فارغ ہو جائیں گے۔ نوازشریف اپنی ذات کیلئے نہیں آپ کی نسلوں کیلئے لڑ رہا ہے۔ منڈی بہاءالدین سے تحریک نے جنم لیا ہے۔ آپ کا جذبہ ریفرنڈم کا پیش خیمہ ہے۔ جیل میں رہ کر بھی عوام کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا۔آپ کے ووٹ کو پھاڑ کر پھینک دیا جاتا ہے۔ ووٹ کو عزت دینے کیلئے آپ کو نواز شریف کا آخر تک ساتھ دینا ہو گا۔ وعدہ کریں اگلے 70 برس پچھلے 70 سالوں سے زیادہ بہتر ہوں گے۔ ووٹرز نواز شریف اور ن لیگ کے ساتھ ہیں۔ یہاں 110 دیہات میں گیس کے پائپ بچھ چکے ہیں۔ جہاں بھی رہوں میری آواز آپ تک پہنچے گی۔ نواز شریف کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں اور 7 سال تک کیلئے ملک بدر کر دیا گیا، عوام 25 جولائی کو نااہلی کا فیصلہ بدل دینگے۔ مریم نواز نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اپنے لیڈر نواز شریف کیلئے نکلے ہیں۔ لوگ روزے کی حالت میں شدید گرمی میں نکلے ہیں، ان کے جذبے کو سلام پیش کرتی ہوں۔ پچیس جولائی کو فیصلے کی گھڑی ہے، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نواز شریف کو وزیراعظم ہاﺅس سے نکال باہر کیا گیا۔ یہ زیادتی ہے یا نہیں، انشاءاللہ مسلم لیگ ن الیکشن جیتے گی۔ منڈی بہاﺅ الدین والے بتائیں کوئی بیٹے سے تنخواہ لیتا ہے، یہ صرف نواز شریف سے زیادتی نہیں ہر اس شخص سے زیادتی ہے جو ووٹ لے کر آتا ہے۔ تنخواہ لینے کے الزام میں کروڑوں ووٹ لے کر آنے والے کو نااہل قرار دیدیا گیا۔ نواز شریف نے پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، عوام کے دلوں سے نواز شریف کا نام نہیں ختم کیا جا سکتا۔ نواز شریف کو پانامہ کے ڈرامے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ پرویز مشرف نے مہنگائی اور لوڈشیڈنگ تحفے میں دی۔
نوازشریف
اسلام آباد (نامہ نگار +ایجنسیاں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد، سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پرویز مشرف پر ایک طرف سنگین غداری کا مقدمہ دوسری طرف الیکشن لڑنے کی مشروط اجازت مل گئی، کدھر گیا آئین و قانون، آرٹیکل 6، اورکدھر گئے سارے مقدمے؟ سب کچھ قانون سے بالاتر ہورہا ہے۔ جمعہ کو سابق وزیراعظم نوازشریف نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کی۔ پرویز مشرف کے حوالے سے سوال پر سابق وزیراعظم نے جواب دیا کہ سب کچھ قانون سے بالاتر ہو رہا ہے، مشرف جیسے شخص کو کیسے گارنٹی دی جا سکتی ہے جو بگٹی قتل کیس میں، لال مسجد کیس، ججوں کو نظر بند کرنے، 12مئی کے واقعہ میں اور 2بارآئین توڑنے میں ملوث ہو۔ انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری عقل و فراست میں یہ بات نہیں آ رہی کہ کوئی قتل کردے، آئین توڑ دے، تباہی پھیر دے، چیف جسٹس چاہیں گے تو اسے کچھ نہیں کہا جائیگا، آپ کہہ رہے ہیں اسے گرفتار نہ کیا جائے، یہ کون سا دستور ہے اس آئین کی شق ہمیں بھی پڑھا دیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسری طرف مجھے بیگم کی عیادت کےلئے 3 دن کا استثنیٰ بھی نہیں مل رہا، مجھے تاحیات نا اہل کر دیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کس آئین اور قانون میں مشروط اجازت دینے کا لکھا ہے، ہمیں بھی دکھا دیں، سب لوگ حیرت میں ڈوبے ہوئے ہیں کہ چیف جسٹس ایسا حکم کیسے دے سکتے ہیں۔ کیا اس ملک میں ایسا قانون ہے جو اعلیٰ عہدے پر بیٹھے کسی شخص کو بااختیار بناتا ہے کہ وہ فوجی آمر کو یقین دہانی کرائے؟ اس دوران صحافی کی جانب سے جب پوچھا گیا کہ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ ان یقین دہانیوں کے بعد پرویز مشرف واپس آجائیں گے؟ تو اس پر انہوں نے کہا کہ میں مفروضات پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔
مشرف اجازت