لاہور(کامرس رپورٹر)آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن (آپٹما ) کی سنٹرل ایگزیکٹوکمیٹی نے متفقہ طور پر گزشتہ حکومت کی جانب سے توسیع کئے جانے والے ٹیکسٹائل پیکج کو مسترد کردیاہے اور کہا ہے کہ اس پیکج کے باعث برآمدات میں 15فیصد کمی واقع ہوگی ۔ آپٹما کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے کہاہے کہ گزشتہ حکومت نے متعدد بار ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 18ماہ قبل جنوری 2017میں اعلان کئے جانے واے ٹیکسٹائل پیکج کو اس کی اصل شکل میں جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی تھی ۔ اس کے علاوہ آپٹما کی لیڈر شپ اور گزشتہ حکومت کے مابین یہ بھی طے پایا تھا کہ مقامی طور پر تیار کردہ میٹریلز پر ریبٹ دیا جائے لیکن توسیع شدہ پیکج کے تحت ریبٹ انڈین پراڈکٹس کو بھی مل جائے گا ۔ آپٹما کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے یارن اور فیبرک کو ٹیکسٹائل پیکج سے نکالے جانے پر شدید تنقید کی ہے ۔ سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے پندرہ جولائی 2018کے بعد کپاس کی درآمد پر 11فیصد ڈیوٹی کو بھی مسترد کیا ہے کیونکہ آئندہ سیزن میں کپاس کی مقامی پیداوار 10ملین بیلز کم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کوکاٹن کی قلعت کو پوری کرنے کیلئے پانچ ملین بیلزدرآمد کرنی پڑیں گی ۔ آپٹما کی سنٹر ل ایگزیکٹو کمیٹی نے گروپ لیڈر آپٹما گوہر اعجاز اور چیئرمین آپٹما عامر فیاض کی زیر صدارت کاٹن کی درآمد پر ڈیوٹی عائد کیئے جانے اور گزشتہ حکومت کی جانب سے ایکسپورٹ پیکج تبدیل کئے جانے کا جائزہ لیا اور کہا کہ کاٹن کی امپورٹ پر ڈیوٹی عائد کی جانے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری دیگر ملکوں کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کا مقابلہ نہیں کرپائے گی اور جس کے نتیجہ میں برآمدات میں خاطر خواہ کمی ہوگی جو گزشتہ سال سے بڑھ رہی تھیں ۔