لاہور( کلچرل رپورٹر)اداکار جاوید شیخ صرف یہاں ہی نہیں بلکہ اپنی شاندار اداکاری کے باعث بھارت میں بھی اتنے ہی مقبول ہیں۔ 2016 سے بھارت میں پاکستانی اداکاروں پر لگی پابندی کے بعد جاوید شیخ بھی کسی اور بولی وڈ فلم میں نظر نہیں آئے۔جاوید شیخ نے کہا کہ اس بات کا افسوس تو نہیں، لیکن ایسا ہونا نہیں چاہیے تھا، یہ جھگڑا سیاسی تھا، لیکن بولی وڈ کے چند افراد نے اس کو اپنے فائدے کیلئے استعمال کیا، انہوں نے مطالبہ کرنا شروع کیا کہ پاکستانی اداکار بھارت سے چلیں جائیں۔ایسا اس لیے ہوا کہ یہ لوگ ہم سے ڈرنے لگے تھے، بہت سے اچھے پاکستانی اداکار اس موقع پر بھارت میں تھے جب انہیں بہترین آفرز موصول ہونا شروع ہوئیں۔میں 5 سال کیلئے بھارت منتقل ہوگیا تھا، جب مجھے وہاں بہت سارے کام کی آفر ہوئی، اتفاقاً میں اس وقت بولی وڈ میں موجود نہیں تھا جب اس تنازع کی شروعات ہوئی، اگر میں وہاں ہوتا تو ان سے یہ سوال ضرور کرتا کہ وہ مجھے واپس جانے کا کیوں کہہ رہے ہیں؟ میں ویزا لے کر وہاں موجود رہا، اور میں نے کام کے لیے کسی کے آگے بھیک نہیں مانگی، بلکہ بولی وڈ کے کئی نامور فلم سازوں نے خود مجھے کام کی آفرز دی ہیں۔بولی وڈ میں ہمیشہ خود سے آفرز موصول ہوئیں،، خوش قسمتی سے مجھے کبھی خود سے بھارت یا پاکستان میں کام مانگنے کی ضرورت نہیں پڑی۔جاوید شیخ اس وقت اپنی فلم ’وجود‘ کی تشہیر میں مصروف ہیں۔فلم میں اپنے بیٹے شہزاد شیخ کے بجائے دانش تیمور اور پاکستانی اداکاراؤں کے بجائے بھارتی اداکارہ کو کاسٹ کرنے کے سوال پر جاوید شیخ نے کہا کہ ’میں فلم بنا رہا ہوں کوئی فیملی تقریب منعقد نہیں کررہا، شہزاد اس کردار کیلئے ٹھیک نہیں تھا، جبکہ دانش اس کردار کے لیے پرفیکٹ نظر آیا۔
بھارت میں کام کیلئے بھیک نہیں مانگی، فلمسازوں نے خودپیشکش کی : جاوید شیخ
Jun 09, 2018