لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان فٹبال فیڈریشن کے صدر مخدوم سید فیصل صالح حیات کا کہنا ہے کہ حالات معمول پر رہے، بیرونی مداخلت نہ ہوئی اور ترقی کا سفر جاری رہا تو دو ہزار چھبیس فٹبال ورلڈکپ تک پاکستان اپنے ریجن سے حیران کن نتائج دے سکتا ہے۔ فٹبال ورلڈکپ کے دوران ملک میں کھیل کے شوق کو بڑھانے کے لیے اقدامات کریں گے۔ فٹبال سب سے زیادہ دیکھا جانیوالا کھیل ہے۔ پاکستان میں بھی روس میں ہونیوالے عالمی کپ کے لیے شائقین خاصے پرجوش ہیں۔ ہم بہتر انداز میں آگے بڑھ رہے تھے ہمارے کھلاڑیوں کے غیر ملکی کلبز کے ساتھ معاہدے ہو رہے تھے تاہم حکومتی مداخلت کیوجہ سے پاکستان فٹبال کو بہت نقصان ہوا ہے اب ہم نے دوبارہ نئے سرے سے کام کا آغاز کیا ہے۔ہر پاکستانی کی طرح ہماری بھی خواہش ہے کہ پاکستان فٹبال کے عالمی مقابلوں کا حصہ ہو۔ فٹبال کے کھلاڑی دنوں میں تیار نہیں ہوتے بلکہ چھوٹی عمر سے ہی انہیں اس کھیل کی تربیت دی جاتی ہے ہم بھی انہی خطوط پر کام کر رہے ہیں۔ کم عمری سے ہی پلئیرز کو اچھی ٹریننگ کوچنگ اور غذا کا ملنا ضروری ہے۔ اپنے پلئیرز کی صلاحیتوں کو نکھارنے اور انہیں بین الاقوامی معیار کی جدید کوچنگ کے لیے برازیل سے تعلق رکھنے والی اچھی شہرت اور تجربہ کار کوچ کی خدمات حاصل کی ہیں۔ غیر ملکی کوچ سے ہمیں فائدہ ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں کو فٹنس مسائل کا بھی سامنا تھا اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے غیر ملکی ٹرینر کو بھی بلایا ہے۔ ایشین گیمز اور ساف فٹبال چیمئین شپ کے لیے تیاریاں کر رہے ہیں۔ ہم اپنے وسائل میں رہتے ہوئے تمام اقدامات کر رہے ہیں۔ حکومت کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہو گا۔ فٹبال کے فروغ کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ ملک میں فٹبال کھیلنے والوں کی کمی نہیں ہے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ملک کے طول و عرض میں پھیلے ٹیلنٹ کو کھیل کے یکساں مواقع فراہم کریں انہیں سہولیات دیکر پاکستان کی نمائندگی کے لیے تیار کریں۔ ملک میں کام کرنیوالی اکیڈمیز کے نظام کو بھی بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چند سال پہلے تک ہم اپنے سے بہتر درجہ بندی والی ٹیموں سے جیت رہے تھے یوتھ ڈویلپمنٹ پر محنت کے اچھے نتائج سامنے آ رہے تھے۔ ہم بھارت سے سیریز جیت کر آئے ہمارے پلیئرز کو باہر کھیلنے کے مواقع ملے۔ دوہزار چھبیس میں ہونیوالے عالمی کپ تک ہم بہت اچھی پوزیشن میں آ سکتے ہیں۔ پاکستان فٹبال کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔