بچے برے ہوئے تو کوہ پیمائی کا شوق پورا کرنے کا فیصلہ کیا: عظمیٰ یوسفلاہور (نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر )عظمیٰ یوسف ایسی پاکستانی خاتون کوہ پیما ہیں جنھوں نے کوہ پیمائی کی پیشہ ورانہ تربیت حاصل نہیں کی تھی لیکن اِس کا شوق اور جنون اْنھیں پاکستان میں موجود سپینٹک نامی پہاڑی چوٹی کو سر کر وا گیا جو سات ہزار میٹرز سے زیادہ بلند ہے۔اب عظمیٰ اپنے اگلے مشن پر روانہ ہو رہی ہیں جو کہ آٹھ ہزار 47 میٹر بلند براڈ پیک سر کرنے کا ہے۔روانگی سے قبل ان کا کہنا تھا کہ خواتین کوہ پیمائی کے شعبے میں بہت نام کما سکتی ہیں لیکن سماجی مشکلات کی وجہ سے وہ مہم جوئی کا حصہ نہیں بن پاتیں۔پاکستان کے صوبہ خیبرپی کے سے تعلق رکھنے والی عظمیٰ دو بچوں کی والدہ ہیں اور اْنھیں کوہ پیمائی کا شوق بچپن سے تھا لیکن وہ اب شادی کے بعد اپنے اِس شوق کو پورا کر پائی ہیں۔اْنھوں نے بتایا 'میرے بچے جب اِس قابل ہو گئے کہ وہ میرے بغیر بھی رہ سکتے ہیں تو میں نے فیصلہ کیا کہ اپنے شوق اور جنون کو پورا کروں، یہ دبی ہوئی خواہش تھی جو وقت آنے پر اللہ نے پوری کی۔گھر والوں کی حمایت حاصل رہی ہے لیکن اکثر خواتین کو اِس کے برعکس مسائل کا سامنا ہے۔مہم جوئی کے دوران آپ کو ہفتوں ہفتوں گھر سے دور اور انجان لوگوں کے درمیان وقت گزارنا پڑتا ہے۔
بچے برے ہوئے تو کوہ پیمائی کا شوق پورا کرنے کا فیصلہ کیا: عظمیٰ یوسف
Jun 09, 2018