پاکستانیوں کے بیرون ملک 12 ارب ڈالرزکے اثاثوں کا پتاچلا لیا،ایسٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی:معاون خصوصی شہزاد اکبر

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ملک میں احتساب کا عمل جاری ہے، ایسٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق بیرسٹر شہزاد اکبر نے آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کے تحت 30 جون تک کا موقع فراہم کیا گیا ہے، اسکیم کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی۔

معاونِ خصوصی کا کہنا تھا کہ ایسٹ ڈیکلریشن اسکیم میں توسیع نہ کیے جانے کے فیصلے کا تعلق آئی ایم ایف سے ہونے والے متوقع معاہدے سے ہے۔

انھوں نے کہا کہ 1985 کے بعد سے سرکاری عہدہ رکھنے والوں پر اس اسکیم کا اطلاق نہیں ہوگا۔ بیرسٹر شہزاد نے یہ بھی کہا کہ ٹیکسیشن سے متعلق مقدمات پر بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی گرے اکانومی کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں، اس سلسلے میں برطانیہ کے ساتھ خصوصی معاہدہ ہو چکا ہے، جس کے تحت منی لانڈرنگ کی معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا، ماضی میں بے نامی اثاثوں پر بل تو پاس ہوا تھا مگر قانون اب جا کر بنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ 26 ممالک سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد اکاؤنٹس کے اعداد و شمار مل گئے ہیں، ستمبر تک 26 ملکوں سے اثاثوں کا ڈیٹا آ جائے گا، اب تک 12 ارب ڈالر کا کالا دھن معلوم کر لیا گیا ہے، ایف بی آر اور ایف آئی اے نے بیرون ملک چھپائے گئے اثاثوں کی تفصیلات اکٹھی کر لی ہیں۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ بےنامی ایکٹ قانون کا نفاذ بہت ضروری ہے، جتنے بے نامی اثاثے ہوں گے انہیں ضبط کیا جائے گا، پاکستان نے برطانیہ کے ساتھ مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے ہیں، جس سے دونوں ملک شہریوں کی بینکنگ معلومات کا تبادلہ کرسکیں گے۔

  معاون خصوصی نے مزید کہا کہ شہباز شریف کے دور حکومت میں سلمان شہباز کے اثاثے 85 فیصد بڑھے، شہبازشریف کے ایک صاحبزادے کو ایک ارب 30 کروڑ روپے براہ راست موصول ہوئے مگر شہباز شریف کسی سوال کا جواب نہیں دے رہے، شاید شہبازشریف اثاثوں سے متعلق لندن سے جواب لے کر آئے ہوں۔

فیصل واوڈا کے خلاف تحقیقات سے متعلق شہزاد اکبر نے کہا کہ فیصل واوڈا اور خسرو بختیار کے خلاف شکایات نیب میں تصدیق کے مرحلے پر ہیں تاہم  فیصل واوڈا کے جو اثاثے بتائے جا رہے ہیں میرے خیال میں وہ ظاہر شدہ ہیں۔

دریں اثنا، شہزاد اکبر نے اپوزیشن لیڈر کی وطن واپسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اچھا ہوتا شہباز شریف اپنے صاحب زادے اور داماد کو بھی لندن سے ساتھ لاتے، شریف خاندان کے داماد علی عمران بھی مفرور ہیں۔

ای پیپر دی نیشن