اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلانے کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے قومی اسمبلی میں بجٹ 12جون2020ء کو پیش کیا جائے گا اور30جون 2020ء کو منظو رکیا جائے گا15جون 2020ء اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف بجٹ پر بحث کا آغاز کریں گے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پیش ہونے کے بعد دو روز کے لئے ملتوی کر دیا جائے گا اجلاس میں اپوزیشن کورم کی نشاندہی نہیں کرے گی جب کہ اپوزیشن کے ارکان کو بجٹ پر تقاریر کرنے کا پوراموقع دیا جائے گا ارکان بجٹ پر تقریر کرنے کے بعد ایوان سے چلے جائیں گے قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں وزیردفاع پرویز خٹک۔پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویزاشرف مسلم لیگ(ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ سردار ایاز صادق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی۔ ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری ڈاکٹر بابر اعوان نے شرکت کی بجٹ پر اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کا ایک ایک رکن تقریر کرے گا حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان کامیاب مذاکرات بعد اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی جانب سے اٹھائے گئے 5 نکات پر بحث شروع کرادی گئی ۔اجلاس میں آٹا چینی بحران،کورونا، ٹڈی دل بحث ہو گی ۔قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات، توجہ دلا نوٹسز معطل رہے گا ۔ قومی اسمبلی اجلاس 12 جون تک ایک دن کے وقفہ کے ساتھ چلایا جائے گا جب کہ بجٹ پیش کئے جانے کے بعد ہفتہ میں 5دن تک چلے گا ۔قومی اسمبلی اجلاس میں اراکین کو کورونا کی احتیاطی تدابیر کے تحت اس سال ’’طعام ‘‘ کا انتظام نہیں کیا جائے گا بعد ازاں پارلیمانی راہنماؤں نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے الگ ملاقات بھی کی ، ارکان کو آگاہ کیا گیا کہ اجلاس میں شریک14 ارکان قومی اسمبلی کی کورونا وائرس کی رپورٹ مثبت آئی یے۔ اسد قیصر نے کہا کہ میں اس بیماری سے گزرا ہوں میرا پورا گھر پوری تکلیف سے گزرا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے اس بات کا عندیہ دیا ہ بجٹ اجلاس چلانے کے لئے حکومت اپوزیشن اعتماد میں لے گی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان طے پایا ہے کہ قومی اسمبلی کے ایام کار پورے کرنے کے جولائی اور اگست 2020میں ایک دن کے وقفہ سے قومی اسمبلی کا اجلاس جاری رکھا جائے گا ۔