ٹرین حادثہ پٹڑی کا جوڑ ٹوٹنے سے ہوا، ہلاکتیں65ہوگئیں

لاہور+ ڈہرکی+ گھوٹکی+ شیخوپورہ(سٹاف رپورٹر، نامہ نگاران) گھوٹکی کے علاقہ ڈہرکی کے قریب سرسید ایکسپریس اور ملت ایکسپریس میں تصادم کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی 65 ہوگئی جبکہ 100 سے زائد زخمی ہیں۔ 53 میتیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔ حادثے کا شکار ہونے والی ٹرینوں میں 1269 مسافر سوار تھے۔ ملت ایکسپریس میں765 اور سر سید میں504 مسافر تھے۔ ڈہرکی ٹرین حادثہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی، جس میں کہا گیا کہ حادثہ اپ ٹریک کی دائیں پٹری کا ویلڈنگ جوائنٹ ٹوٹنے کے سبب پیش آیا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطا بق اپ ٹریک کی دائیں پٹری کا جوائنٹ ویلڈنگ سے جوڑا گیا تھا، جو ٹوٹا ہوا پایا گیا۔ پٹری کا جوائنٹ ٹوٹنے کے باعث ملت ایکسپریس کی بارہ بوگیاں پٹری سے گر گئیں۔ ڈائون ٹریک پر سرسید ایکسپریس گری ہوئی کوچز سے ٹکرا  گئی۔ حادثے کے باعث سرسید ایکسپریس کا انجن اور چار کوچز پٹری سے گر گئیں۔ حادثے کا شکار ٹرینوں کے بلیک باکسز کا ڈیٹا نکالا گیا۔ بلیک باکسز کے ڈیٹا کو فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلوے کی تحقیقات میں شامل کیا جائے گا۔ گذشتہ روز پیش آنے والے اندوہناک ٹرین حادثے کے بعد 30 گھنٹوں سے زائد وقت تک جاری رہنے والا ریسکیو آپریشن مکمل ہونے کے بعد ٹرین آپریشن اپ ٹریک سے بھی بحال کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی  نے کہا کہ ریتی ٹرین حادثے کی اعلی سطحی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ  آج لاہور ریلوے ہیڈ کواٹر میں میڈیا کے سامنے پیش کی جاے گی۔ اس رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کا تعین کر کے ان کے خلاف سخت کارروا عمل میں لائی جائے گی۔ ریلوے مافیاز نے ریلوے کا پہیہ جام کر رکھا ہے۔ ان کالی بھیڑوں کو الگ کرنے کے لیے جہاد شروع کر رکھا ہے۔ خدا کی قسم انہیں کیفر کردار تک پہنچا کر دم لوں گا۔ ٹرین حادثہ میں شہید ہونے والے ریلوے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ دونوں اہلکاروں کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاؤں میں ادا کی گئی۔  ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں کراچی سے لودھراں جانے والی بارات کے گیارہ لوگ بھی شامل تھے۔ ملت ایکسپریس ٹرین حادثے میں مرنے والے پانچ افراد کی میتیں ٹوبہ ٹیک سنگھ پہنچ گئیں۔ دو خواتین اور تین بچوں کی میتیں ان کے آبائی گاؤں پہنچنے پر گہرم مچ گیا۔ ہر آنکھ اشک بار تھی۔ ٹرین حادثہ میں وہاڑی سے تعلق رکھنے والے جاں بحق ہونے والے 3افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ۔ کراچی سے وہاڑی کے اڈا گڑھا موڑ آنے والے خاندان کے 5 افراد انور خان کے ساتھ ٹرین میں سوار ہوئے تھے ۔ مرحومین کی نماز جنازہ میں سینکڑوں اہل علاقہ شریک ہوئے۔ نماز جنازہ میں رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ جاں بحق افراد کو آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔ جبکہ ٹرین حادثہ میں جاں بحق ہونے والے12افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔35گھنٹوں بعدپاک فوج کے جوانوںکی مدد سے  ریلوے حکام نے اپ اورڈائون ریلوے ٹریک بحال کردیا، ریلوے اسٹیشنوں پر کھڑی ٹرینیں منزل مقصود کی جانب روانہ کی گئیں۔لودھراں کے 3 خاندانوں کے 16 افرادبھی حادثہ میں لقمہ اجل بنے ۔دنیا پور کے نوجوان شہروز نے ایک سال قبل ایئر فورس جوائن کی تھی ،والدین سے ملنے آ رہا تھا ، بدقسمتی سے حادثے کا نشانہ بن گیا۔ ریلوے کے وفاقی وزیر محمد اعظم خان سواتی اور ریلوے کی اعلیٰ انتظامیہ کے تعاون سے ٹریک کی بحالی کے بعد پسنجر ٹرین کی آمدورفت شر وع ہوچکی ہے جبکہ فریٹ کی آمدورفت کا سلسلہ بھی کل تک نارمل ہوجائے گا۔ حادثہ میں شہید ہونیوالے ریلوے ملازم احمد کی نمازجنازہ اداکردی گئی۔ریلوے پریم یونین کے مرکزی صدر شیخ محمدانور، خالدمحمود چوہدری، ڈی ای ای ریلوے رمیش کمار اور مقامی راہنمائوں نے مرحوم کے اہل خانہ سے ملاقات کی ۔ٹرین حادثہ میں جاں بحق ہونیوالوںمیں سے چار افراد کا تعلق شیخوپورہ کے علاقہ مانانوالہ سے بتایا گیا ہے جس میں محمدآصف اور اس کے بیٹے کو مانانوالہ جبکہ نور فاطمہ اور رمضانہ کو انکے میکے شاہکوٹ میں سپردخاک کردیا گیا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...