کینیڈا : لاہورکے مسلم خاندان کو شہید کرنیوالا دہشتگرد گرفتار، یہ اسلاموفوبیا: عمران

 اسلام آباد+ ٹورنٹو (خبر نگار خصوصی+ خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ)کینیڈا میں دہشت گرد کے چار افراد کو ٹرک سے روندے جانے سے جاں بحق افراد میں عمر رسیدہ ماں، فزیوتھراپسٹ بیٹا، بہو اور کمسن پوتی شامل ہیں جبکہ نو برس کا پوتا شدید زخمی ہوگیا۔ 20 سالہ دہشتگرد مذہبی تعصب میں مبتلا تھا، جسے پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔ ادھر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ اونٹاریو واقعہ نے انہیں ہلا کر رکھ دیا ہے۔ کینیڈا میں اسلاموفوبیا کے لیے کوئی جگہ نہیں، اس نفرت کو ختم کرنا ہوگا۔ دہشتگردی کے اس واقعے سے پاکستانیوں سمیت مسلم کمیونٹی تشویش کا شکار ہو گئی جبکہ وزیراعظم عمران خان نے کینیڈا میں پاکستانی نژاد مسلم فیملی کے قتل پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ واقعہ مغربی ممالک میں بڑھتے اسلامو فوبیا کو ظاہر کرتا ہے۔ اسلامو فوبیا کے خاتمے کیلئے عالمی برادری کو اجتماعی کوششیں کرنا ہونگی۔ جاں بحق ہونے والوں میں لاہور سے تعلق رکھنے والے مسلمان خاندان کے 46 سالہ فزیو تھریسٹ سلمان افضل‘ ان کی اہلیہ اور  پی ایچ ڈی کی طالبہ 44  سالہ مدیحہ سلمان‘ نویں جماعت کی طالبہ 15 سالہ یمنیٰ سلمان اور انکی 74 سالہ ضعیف دادی  شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسی خاندان کے نو سالہ فائز سلمان  زیر علاج ہیں مگر ان کی جان کو خطرہ نہیں ہے۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے کینیڈین ہائی کمشنر وینڈی گلمور نے  وزرات خارجہ میں ملاقات کی۔ ملاقات میں کینیڈا میں پاکستانی نژاد خاندان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے، اسلاموفوبیا کے بڑھتے  رجحان اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کینیڈا میں پاکستانی نژاد فیملی کے ساتھ المناک واقعہ پر بہت رنجیدہ ہیں اور یہ قتل اسلاموفوبیا اور دہشتگردی کی واضح مثال ہے۔ دہشتگرد نے پاکستانی خاندان کو ٹرک تلے روند دیا۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے مثبت ردعمل کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ مغرب میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات اسلاموفوبیا کی موجودگی کا ثبوت ہیں۔ وزیر اعظم اور میں نے اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھائی۔ اسلاموفوبیا کے حوالے سے عالمی سطح پر موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔کینیڈین ہائی کمشنر نے کینیڈا میں پاکستانی نژاد خاندان کے ساتھ المناک واقعے پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ کینیڈین ہائی کمشنر نے واقعے کی تحقیقات اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی۔ دریں اثناء ایک بیان میں  وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی  نے کہا ہے کہ مغرب میں اسلاموفوبیا میں اضافہ ہورہا ہے جس کا تدارک ضروری ہے۔ کینیڈا میں قتل ہونے والے  پاکستانیوں کا گناہ مسلمان ہونا تھا۔ میرے نزدیک یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے۔ کینیڈین وزیراعظم کینیڈا میں مقیم مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ اگر ٹرینڈ کو روکا نہ گیا تو بے گناہ لوگ نشانہ بنتے رہیں گے۔ شہداء کا پاکستان میں تعلق لاہور سے تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق دہشتگر مقامی کینیڈین شہری ہے جسے گرفتار کرکے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس پر قتل کے 4 اور اقدام قتل کا ایک الزام عائد کیا گیا۔ پولیس نے حملے کو مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کا واقعہ قرار دیا ہے اور لندن ڈیٹکٹو سپرنٹنڈنٹ پال ویٹ کا کہنا ہے کہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت حملہ کیا گیا اور حملہ آور پر فرسٹ ڈگری قتل کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ملزم کیخلاف دہشتگردی کی دفعات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جاں بحق ہونے والے 46 سال کے سلمان فزیوتھراپسٹ اور ان کی 44 سالہ بیوی ویسٹرن یونیورسٹی لندن میں پی ایچ ڈی کی طالبہ تھیں جب کہ سلمان کی 74 سال کی والدہ پاکستان سے وزٹ ویزے پرکینیڈا آئی تھیں، واقعے میں سلمان کی 15 سال کی بیٹی بھی جاں بحق ہوئی جبکہ ایک بچہ زیرعلاج ہے۔ مزید برآں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا ہے کہ کینیڈا میں مقیم خاندان کے  ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس میں صرف نفرت نظر آتی ہے۔ انٹرنیشنل کمیونٹی کی توجہ اسلامو فوبیا حملوں کی طرف مبذول کرا رہے ہیں۔ اسلامو فوبک  حملے کافی عرصے سے مغربی ممالک میں دیکھ رہے ہیں۔ برطانیہ میں بہت سے واقعات میں نہتے لوگوں پر چھریوں سے حملے ہوئے ہیں۔ فرانس میں جو کچھ ہوا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ اس طرح کے واقعات سے معاشرہ تقسیم ہونے کا خدشہ ہے۔ امریکہ میں 60 لاکھ سے زائد مسلمان ہیں۔ مغربی ممالک کو ان باتوں کا خیال رکھنا ہوگا۔ اسلاموفوبیا کے ٹرینڈ کو مغربی ممالک کو ایڈریس کرنا ہوگا۔  پوری مسلم امہ کو متحد ہو کر جواب دینا چاہئے۔ کینیڈین  وزیراعظم نے بیان دیا کہ ہم اسلامو فوبیا کو ختم کرنے کیلئے آپ کے ساتھ ہیں۔ کینیڈا  میں مسلمان خاندان کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔ یہ واقعہ ہیٹ کرائم ہے۔ جس طرح نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کردار ادا کیا کینیڈین وزیراعظم بھی  ویسا کریں۔  نیدر لینڈز میں گستاخانہ خاکوں پر پوری امت دکھی ہے۔ ایسے واقعات کیخلاف اکیلے پاکستان کی آواز موثر نہیں ہوگی۔ پوری امہ کو اسلامو فوبیا کیخلاف یکجا ہونا  ہوگا۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ کہا کہ ہماری ہمدردیاں متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ زاہد حفیظ چودھری  کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں پیش آنے والا واقعہ اسلامو فوبیا کو ظاہر کرتا ہے۔ بین الاقوامی  برادری کو ایک موثر  اور جامع حکمت عملی کے  تحت اسلامو فوبیا سے نمٹنا  ہوگا۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ یہ حادثہ نہیں بلکہ دہشتگرد حملہ تھا۔ حملے کی وجہ نفرت تھی جو ہماری کمیونٹی کے ایک فرد کے دل میں تھی۔ کینیڈین پارلیمنٹ میں پاکستانی خاندان کے چار افراد کی ہلاکت پر اظہار افسوس کیا گیا۔ کینیڈین پارلیمنٹ میں دہشت گردی سے متاثرہ پاکستانی خاندان کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ لندن اونٹاریو میں جاں بحق ہونے والی فیملی کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...