لاہور: منفرد انداز کے حامل فلم، ٹی وی اور تھیٹر کے معروف اداکار جمیل فخری کو مداحوں سے بچھڑے 10 برس بیت گئے مگر ان کی لازوال اور جاندار اداکاری آج بھی مداحوں کے دل میں زندہ ہے۔
اندھیرا اجالا کے پولیس انسپکٹر جعفر حسین اور عزیز فنکار جمیل فخری 1946 میں پیدا ہوئے اور اپنے فنی سفر کا آغاز تھیٹر سے کیا۔
جمیل فخری نے ساٹھ کی دہائی کی شروعات میں اداکاری کی میں قدم رکھا اور مرتے دم تک لوگوں میں خوشیاں تقسیم کرتے رہے۔
تھیٹر، ٹی وی اور پھر فلم کے درجنوں کرداروں کو کامیابی سے تسخیر کرتے ہوئے جمیل فخری چاہنے والوں کو اپنے فن کے سحر میں جکڑتے رہے۔
دلدل، وارث، بندھن، ایک محبت سو افسانے، جنجال پورہ اور حصار سمیت کئی ڈراموں میں ان کی متاثر کن اداکاری مداح اب تک بھی بھلا نہیں پائے۔ جمیل فخری نے 50 سے زائد فلموں اور ان گنت ڈراموں میں کام کیا۔
کئی دہائیوں تک لوگوں میں خوشیاں تقسیم کرنے اور خوبصورت پرفارمنسز پر جمیل فخری کو پرائیڈ آف پرفارمنس اور نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔
جمیل فخری ذیابیطس اور بلڈ پریشر کے مریض تھے اور امریکہ میں اپنے بڑے بیٹے کی ہلاکت کے بعد وہ کافی پریشان اور خاموش رہتے تھے اور اسی غم نے ان کی جان بھی لے لی۔
بیٹے کی وفات کے دکھ نے انہیں اندر سے بہت کمزور کر دیا، ان پر فالج کا حملہ ہوا اور وہ جانبر نہ ہو سکے۔ 9 جون 2011 کو فن کی دنیا کا یہ درخشان ستارہ جہان فانی سے کوچ کر کے منوں مٹی تلے جا سویا۔