گستاخوں کے خلاف آج بھی غازی علم دین جیسے مجاہد موجود


لودھراں،کہروڑ پکا،خانیوال، ٹبہ سلطانپور،شجاع آباد،اڈا لاڑ (کرائم رپورٹر،نیوز رپورٹر،نامہ نگار،نمائندہ نوائے وقت)گستاخوں کے خلاف آج بھی غازی علم دین جیسے مجاہد موجود‘بھارت میں حضرت محمّدؐ کی شان میں گستاخی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انتہا پسند ہندو مذہب کو سیاست میں بطور ہتھیار استعمال کررہے ہیں حکومت کو اس واقعے پر بھارت سے تعلقات  ختم کرنے چاہئیں اور اقوام متحدہ فوری نوٹس لے گستاخ رسول کی سزا سزائے موت ہونی چاہئے اور مسلمان گستاخ رسول کو بھرپور سزا دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ان خیالات کا اظہار سیاسی وسماجی شخصیات تحریک انصاف کے امیدوار صوبائی اسمبلی نواب رضی اللہ خاں۔ پیپلزپارٹی کے ضلعی صدر امداد اللہ عباسی، حاجی الطاف حسین رڈ، حاجی راؤ عمران، نواب عبید اللہ خاں، رانا منور حسین  نے کیا،خانیوالسے امیدوار ممبر قومی اسمبلی حلقہ این اے147 پیر میاں محمد سہیل الزمان شاہ کھگہ نے کہاکہ بی جے پی نے صرف گستاخ کارکنوں کو پارٹی سے علیحدہ کیا ہے یہ سزا کم ہے ،بلکہ نہ ہونے کے برابر ہے ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ٹبہ سلطانپورضلع وہاڑی کی ممتاز سیاسی وسماجی شخصیات  چوہدری نواب علی رضا خان خاکوانی، مزمل حسین وڑائچ،صفدرخان خاکوانی،نواب محمدامین خان خاکوانی، نواب احسن خان خاکوانی،شیخ حاجی رجب علی اور،راجہ حسن رضاجنجوعہ نے کہاہے کہ تمام مسلم ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارتی خاتون جس نے گستاخی کی ہے کو قرارواقع سزا دلوائیں ،شجاع آبادسے پاکستان پیپلز پارٹی کے سنئیر کارکن راؤ ساجد علی بہادر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انڈیا کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے ہم پیارے نبی کی شان میں گستاخی کسی صورت قبول نہیں کرینگے اڈا لاڑسے رمضان عرف پپو پہلوان،میاں مجیب ھانس،ریاض گیلانی،فیاض گیلانی،میاں عمران خورشید،ڈاکٹر مرزامحمدشکیل ودیگر نے پریس کلب اڈالاڑ میں میڈیا کوبیان دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کی ترجمان کی جانب سے گستاخانہ بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی سفیر کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک بدر کیا جائے۔ ملعون نوپو شر ما ر اور نوین کمارکی سوچ سے واضح ہوگیا کہ مودی حکومت مسلمانوں کے خلاف کس قدر تعصب کا شکار ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...