ملتان(خصوصی رپورٹر) نشتر ہسپتال میں کروڑوں روپے سے ادویات کی بجائے غیر ضروری آئیٹمز خریدے گئے جسکی انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔ان خیالات کا اظہار سیکرٹری پرائمری اینڈ سپیشلایزڈ ہیلتھ کئیر جنوبی پنجاب محمد اقبال نے روزنامہـ نوائے وقت کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کرنے والوں کو کڑی سزا دی جائیگی۔ نشتر ہسپتال میں مریضوں کو در پیش مشکلات کی شکایات سامنے آئی ہیں انکا ازالہ ہنگامی بنیادوں پر کیا جائے گا۔ محمد اقبال نے مزید بتایا کہ ڈیوٹی میں غفلت کسی صورت برداشت نہیں، سزا جزا کے ساتھ ایماندار ملازمین کی حوصلہ افزائی بھی کی جائیگی۔ علاوہ ازیں 20 کروڑ روپے کی بے ضابطگیوں پرمحکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن پنجاب کی بھیجی گئی چھ رکنی انکوائری کمیٹی کے سامنے سابق ایم ایس اور خاتون فارماسسٹ پیش ہوگئے اور بیان ریکارڈ کروایا، متعلقہ دستاویزات بھی مہیا کیے۔ذرائع کے مطابق ایک ڈاکٹر نے انکوائری کمیٹی کا وعدہ معاف گواہ بننے کی پیش کش کی ہے ۔واضح رہے کمیٹی رپورٹ تین دن کے اندر پیش کرے گی۔