خالصتان کا نقشہ جاری: 26 جنوری  کو بھارتی پنجاب‘ ہماچل پردیش میں ریفرنڈم کا اعلان

لاہور (نیوز رپورٹر) امریکہ میں مقیم سکھوں کی تنظیم سکھس فار جسٹس کے مرکزی رہنما اور وکیل برائے انسانی حقوق گرپت ونت سنگھ پنوں نے  بھارتی پنجاب میں علیحدہ ریاست خالصتان کے لئے 26 جنوری 2023ء کو بھارتی پنجاب‘ ہریانہ‘ ہماچل پردیش میں ریفرنڈم کرانے کا اعلان کردیا اور کہا شملہ اس کا دارالحکومت ہوگا۔ لاہور پریس کلب میں امریکہ سے  ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے گرپت ونت سنگھ نے کہا کہ ہم بھارتی تسلط سے پنجاب کو آزاد کروانے کے لئے گلوبل ریفرنڈم کی مہم چلا رہے ہیں۔ سکھ مذہب کو بھارت میں ہندو مذہب کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 6 جون 1984ء کو دربار صاحب پر دوبارہ حملہ کیا گیا ہمارے ساتھیوں نے بہادری سے حملے کا جواب دیا اور شہادتیں پائیں۔ اسی دن سکھوں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ ہم بھارت کا حصہ بن کر نہیں رہ سکتے۔ آج ہم وہ نقشہ بھی جاری کر رہے ہیں کہ جب بھارتی پنجاب آزاد ہو گا تو ان علاقوں کو خالصتان میں شامل کیا جائے گا۔ ہماچل پردیش، ہریانہ، چندی گڑھ اور دیگر ایسے علاقے شامل ہیں جو 1947ء کے بعد پنجاب بنا تھا۔ گرپت ونت سنگھ پنوں نے کہا کشمیر کی آزادی کے لئے بھارتی پنجاب کی آزادی ضروری ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے گذارش ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی طرح سکھوں کے لئے بھی آواز بلند کرے۔ پاکستان بھارتی پنجاب کو خالصتان کے نام سے تسلیم کرے۔ ریفرنڈم مکمل ہوتے ہی ہم اقوام متحدہ میں اپنا کیس لے کر جائیں گے تاکہ اقوام متحدہ کو موقع دیا جا سکے وہ سکھوں کے لئے آواز اٹھائے اور ان کا الگ وطن بنوائے۔ خالصتان بننے کے بعد سکھوں پر ظلم کرنے والوں کو دنیا بھر سے ڈھونڈ کر عدالتوں میں پیش کیا جائے گا تاکہ انہیں انصاف مل سکے۔ مودی حکومت فاشسٹ ہے۔
سکھ ریفرنڈم

ای پیپر دی نیشن