باﺅلرز کیلئے موت کا کنواں جون میں میچز کرانا زیادتی عاقب جاوید

Jun 09, 2022

لاہور(سپورٹس رپورٹر)سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے کہاہے کہ جون کے گرم موسم میں جب لو چل رہی ہو اور درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہو تو ایسے میں میچز کرانا زیادتی ہے، خاص طور پر باﺅلرز کے لیے تو ایسا ہے جیسے وہ موت کے کنوئیں میں کرکٹ کھیل رہے ہوں۔ لاہور قلندرز کے ہیڈ کوچ اور سابق فاسٹ باﺅلر عاقب جاوید نے کہا کہ گرم موسم میں ون ڈے میچ کھیلنا مشکل ہے، اس موسم میں ٹی ٹونٹی میچز کھیلے جا سکتے ہیں کیونکہ ان میچز کا آغاز تاخیر سے ہوتا ہے۔ 6 روز میں 3 ون ڈے میچز کسی اور وقت میں بھی کرائے جا سکتے تھے، ستمبر، اکتوبر، نومبر یا کسی اور مہینے میں اس کی ونڈو نکالی جا سکتی تھی، ورلڈ کپ کوالیفائنگ کےلئے یہ میچز کرانا ضروری ہیں لیکن کوئی اور ونڈو تلاش کی جا سکتی تھی۔ اب جبکہ ہیٹ سٹروک سے بچنے کےلئے کہا جا رہا ہے کہ گھروں سے نہ نکلیں، لیکن دوسری طرف میچ میں فاسٹ باﺅلرز 90 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے باﺅلنگ کرےگا، انسانی لحاظ سے اس درجہ حرارت میں تو کرکٹ کی اجازت ہی نہیں ہونی چاہیے۔ بیٹرز جب لمبی اننگز کھیلیں گے تو انہیں بھی مشکل ہو گی، کوالٹی کرکٹ تو ہونی نہیں، بس پوائنٹس کیلئے کھیلا جا رہا ہے۔ شاہین آفریدی، حارث رﺅف، محمد رضوان اور شاداب خان انگلینڈ سے واپس آئے ہیں، انگلینڈ اور پاکستان کا موسم مختلف ہے، ٹھنڈے موسم سے گرم موسم میں ہم آہنگ ہونے کےلئے دو تین ہفتے درکار ہوتے ہیں ۔

لیکن ایسا نہیں ہوا، اس سے کھلاڑیوں کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔

مزیدخبریں