فیروزوالہ (نامہ نگار) کچہری فیروز والا میں مقدمہ اغوا کی پیشی بھگتنے کے لئے جانے والے کار سواروں پر مخالفین نے جی ٹی روڈ کالا شاہ کاکو کے قریب فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں عاقل بٹ اور اس کے گن مین سمیت 4 افراد ہلاک ہو گئے۔ فائرنگ کی زد میں آکر ایک راہگیر خاتون بھی زخمی ہوگئی۔ وزیراعلی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لے لیا اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔ پولیس نے تین افراد کو حراست میں لے لیا۔ بتایا گیا ہے کہ مریدکے تھانہ سٹی کے علاقہ کا رہائشی عا قل بٹ اپنے دو گن مینوں کاشف علی اور محمد قاسم کے ہمراہ کار پر سوار ہوکر کچہری فیروزوالا ایڈیشنل سیشن جج ارشد جاوید کی عدالت میں مقدمہ اغوا کی تاریخ پیشی پر آئے ہوئے تھے۔ یہاں سے فارغ ہو کر کار میں واپس مریدکے جا رہے تھے جب ان کی گاڑی کالا شاہ کاکو پہنچی تو مخالفین نے جدید اسلحہ سے کار پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں کار سوار عا قل بٹ اور اس کے دو گن مین کاشف اور قاسم کے علاوہ کار ڈرائیور خالد عبدالستار موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ فائرنگ کی زد میں آ کر راہگیر خاتون زخمی ہوگئی۔ واقعہ کی اطلاع ڈی ایس پی سرکل فیروزوالا میاں شفقت علی پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے۔ شواہد اکٹھے کرکے سیف سی ٹی کیمروں کی مدد سے تحقیقات شروع کردی۔ ڈی پی او شیخوپورہ فیصل مختار اور ایس پی انوسٹی گیشن نے جائے وقوع کا معائنہ کیا۔ ڈی ایس پی سرکل فیروزوالا میاں شفقت علی کے مطابق 3 افراد کو حراست میں لے لیا۔ دیگر ملزموں کی گرفتاری کے لیے پولیس کی ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔ فیروزوالا پولیس نے اس ضمن میں شفیق عرف شیقو اور دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ اطلاع کے مطابق قصاب گروپ اور بٹ گروپ میں قتلوں کی پرانی عداوت چلی آرہی ہے۔ دونوں فریقین کے اب تک متعدد افراد دشمنی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ مزید بتایا گیا ہے کہ مقتول عاقل بٹ نے مخالف قصاب گروپ کے گن مین کی بیٹی کو اغوا کرکے اس کے ساتھ پسند کی شادی کر لی جس کا انہیں رنج تھا۔ پولیس نے مختلف پہلو¶ں کی روشنی میں تفتیش شروع کر دی۔
4 قتل