رحیم یار خان(احسان الحق سے) متحدہ عرب امارات(یو اے ای) چولستان میں آم کے بڑے بڑے باغات لگائے گا۔ گزشتہ دو روز کے دوران یو اے ای سے تین سپیشل کارگو فلائٹس کے ذریعے آم کے چار ہزار سے زائد پودے چاننہ ایئر پورٹ رحیم یار خان لائے گئے ہیں جنہیںآئندہ چند روز کے دوران عارضی طور پر چولستان کے مختلف حصوں میںکسی سائے والی جگہوں پر عارضی طور پر کاشت کیا جائے گا جنہیں زراعت کی زبان میں ”تھانی“ کہا جاتا ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ تقریباً تین ماہ تک یہ آم کے یہ پودے عارضی طور پر کاشت رہیں گے جہاں انکی معمولی بڑھوتری بھی ہو گی جس کے بعد پندہ ستمبر سے پندرہ اکتوبر کے دوران انہیں چولستان کے مختلف حصوں میں کاشت کیا جائے گا جو آئندہ چار سے پانچ سال بعد پھل دینے کے قابل ہو سکیں گے۔معلوم ہوا ہے کہ آم کے ان پودوں کو سردی اور گرمی سے بچانے کے لئے ہر پودے کے ارد گرد خصوصی طور پر”جنتر“ بھی کاشت کیاجا ئے گا۔مزید معلوم ہوا ہے کہ رحیم یار خان سے یو اے ای کو خصوصی طور پر ایک خاص نسل کی پندرہ بکریاں بھی انہیں کارگو فلائٹس کے ذریعے برآمد کی گئیں۔ پاکستان کی بکریوں کی برآمد پر پابندی کے باعث یو اے ای کے حکام کی خصوصی درخواست پر ان بکریوں کی برآمد کا خصوصی اجازت نامہ جاری کیا گیا ہے۔
چولستان باغات