لاہور‘ لالہ موسیٰ (خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ نوائے وقت) ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تحریک انصاف کے اہم رہنما و سابق مرکزی نائب صدر چودھری محمد اشفاق نے سیاست سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری اشفاق نے کہا ہے کہ سیاست سے علیحدگی کی بڑی وجہ 9 مئی کا سانحہ ہے۔ گزشتہ رات سے جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ کسی بھی پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کر رہے ہیں۔ دوسری طرف تحریک انصاف کے 15 کونسلرز (ن) لیگ میں شامل ہو گئے ہیں۔ لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما محمود الرشید اور 13خواتین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جبکہ یاسمین راشد کی جناح ہاﺅس جلاﺅ گھیراﺅ کے مقدمے میں بریت کے خلاف اپیل کی سماعت نہ ہوسکی۔ کازلسٹ کنسل ہونے کی وجہ سے انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے کلمہ چوک پر کنٹینر جلانے اور جلاﺅ گھیراﺅ کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ جبکہ جناح ہاﺅس حملے میں ملوث 13 خواتین کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت عدالت نے پولیس کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خدیجہ شاہ، صنم جاوید سے جسمانی ریمانڈ کے دوران ڈنڈا برآمد کروا لیا ہے، صنم جاوید سمیت دیگر خواتین نے پیٹرول بم کا استعمال کیا، خواتین سے پیٹرول بم برآمد کرانا مقصود ہے۔ سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ عدالت گرفتار خواتین کا جسمانی ریمانڈ فراہم کرنے کا حکم دے۔ جس پر جج نے استفسار کیا کہ آپ نے پہلے جسمانی ریمانڈ میں پیٹرول بم کا نہیں لکھا تھا، آج آپ لکھ کر لے آئے۔ بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے خدیجہ شاہ سمیت دیگر خواتین ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ادھر لالہ موسیٰ پولیس تھانہ سٹی نے 9 مئی کے احتجاج میں نامزد نامعلوم افراد کو شناخت کرکے ایف آئی آر کی ضمنی میں دس افراد کو نامزد کر دیا جبکہ دو ملزمان پہلے ہی ڈسچارج ہو چکے ہیں۔ آزاد امیدوار ایم پی اے اعجاز رنیاں اور سابق ایم پی اے کے بیٹے عمر لیاقت بھدر کو بھی 9 مئی کے مقدمہ میں نامزد کیا گیا ہے جبکہ انہیں ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔ دیگر نامزد افراد میں سابق نائب صدر پی ٹی آئی ساجد یوسف چھنی‘ ڈاکٹر جاوید شیخ صدر پی ٹی آئی لالہ موسیٰ‘ صحافی محمد یاسین بٹ‘ حنیف بٹ سابق کونسلر‘ غلام ربانی لوہسر‘ داﺅد سلطان آصف اور اعجاز صدیق کھٹانہ دس افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اکثر افراد احتجاج میں موجود نہیں تھے۔ پولیس مصروف تفتیش ہے۔ ادھر چشتیاں سے تحریک انصاف کے (ن) لیگ میں شامل ہونے والے کونسلرز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی کے افسوسناک اور دلخراش واقعہ کی مذمت کرتے ہیں، شدت پسندی، گھیرا¶ جلا¶ اور ملکی املاک پر حملوں کی سیاست کی حمایت نہیں کرتے۔ پی ٹی آئی کی ملک دشمن سرگرمیوں سے تنگ آکر مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی نے تحریک انصاف کے رہنماﺅں اور کارکنوں کی نظر بندیوں، رہائی اور بازیابی کیلئے اعتراضی درخواست پر رجسٹرار آفس کا ناقابل سماعت ہونے کا اعتراض برقرار رکھا۔ وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ چیئرمین عمران خان کی گرفتاری پر عوام نے احتجاج کیا، یہ ان کا جمہوری حق تھا، احتجاج روکنے کیلئے حکومت نے خلاف قانون اقدامات اٹھائے۔
پی ٹی آئی چھوڑ گئے