اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ تمباکو نوشی سے پاک پاکستان حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ ہم اپنی آئندہ نسلوں کو تمباکو نوشی جیسی مضر صحت عادت سے بچانے کیلئے کوشاں ہیں۔ شہباز شریف سے سی ای او کرومیٹک شارق خان نے ملاقات کی اور کرومیٹک کی پاکستان سے تمباکو نوشی کے خاتمے کے حوالے سے مہم، ٹوبیکو کنٹرول الائینس فار پاکستان کے حوالے سے آگاہ کیا۔ علاوہ ازیں پاکستان اور ترکمانستان نے تاپی گیس پائپ لائن مشترکہ عملدرآمد منصوبے کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں جبکہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ تاپی خطے کی خوشحالی کے لئے اہم منصوبہ ہے، منصوبے سے خطے کو قدرتی گیس کی فراہمی ممکن ہو گی، عالمی صورتحال کے تناظر میں توانائی کی فراہمی ایک بڑا چیلنج ہے، اس منصوبے سے علاقائی تعاون اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دستخط کی تقریب سے خطاب میں کیا۔ یہ منصوبہ اشک آباد سے شرو ع ہو گا اور افغانستان اور پاکستان سے بھارت تک مکمل کیا جائے گا۔ اس سے اس خطے کو منصوبے پر ٹھوس یقین دہانیوں اور باہمی طور پر طے شدہ شرائط کے مطابق قدرتی گیس کے حصول میں مدد ملے گی۔ ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ تاپی منصوبے کی تکمیل خطے کے لئے اقتصادی تعاون بڑھانے کے لئے گیم چینجر ثابت ہو گی۔ تا پی منصوبہ ہماری توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ اس منصوبے پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کیا جائے۔ دوسری جانب تاپی منصوبے کے معاہدوں کو تیز کرنے کے لیے جے آئی پی کے تحت قائم کردہ سینئر کوآرڈینیشن کونسل، ترکمانستان کو چمن سے گوادر تک متبادل گیس کی فراہمی، ایل این جی انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی۔ حکومت پاکستان نے ترکمانستان کو چمن بارڈر سے گوادر تک گیس کنیکٹیویٹی تلاش کرنے اور گوادر میں ایل این جی ٹرمینل بنانے کی دعوت بھی دی، جس سے یورپ اور عالمی ایل این جی مارکیٹوں تک سپلائی بڑھے گی۔ تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا مقصد ترکمانستان میں گالکنیش گیس فیلڈ سے قدرتی گیس کو افغانستان کے راستے پاکستان پہنچانا ہے۔ تیس سال کی مدت میں یہ پائپ لائن میں ہر سال تینتیس بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس لے جائے گی۔ ترک میڈیا کو انٹرویو میں شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کو شرپسندوں نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا۔ ریاست کے خلاف سنگین اقدامات کی منصوبہ بندی کے شواہد موجود ہیں۔ مئی 9 کو شرپسندوں نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا۔ شرپسند عناصراور قومی تشخص کو تباہ کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کےخلاف سنگین کرپشن کے الزامات ہیں۔ گزشتہ حکومت نے 4 سال میں اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنایا اس کے باوجود کسی نے سرکاری اداروں پر حملہ نہیں کیا۔ آئی ایم ایف سے معاملات طے پانے کی توقع ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تقاضے اور شرائط پوری کردی ہیں اور اس سلسلے میں ٹھوس پیشرفت کی توقع ہے۔ فیٹف کی گرے لسٹ سے نکالنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالتے ہی اہم چیلنجز کا سامنا تھا۔ پچھلی حکومت کی ناقص پالیسیوں اور آئی ایم ایف پروگرام کی خلاف ورزی کے باعث ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام بہادر ہیں۔ ماضی میں بھی مشکلات کا سامنا کرچکے ہیں اور اب بھی اپنے پیروں پرکھڑے ہوں گے، مجھے اس میں کوئی شک نہیں۔ پاکستان کے لوگ بہادر ہیں اور ماضی میں بھی مشکلات کا سامنا کر چکے ہیں۔ ہم کمر کس لیں گے اور اپنے پیروں پر کھڑے ہوں گے۔ مجھے اس میں کوئی شک نہیں۔ پر امید ہیں آئی ایم ایف سے معاملات خوش اسلوبی سے طے پائیں گے۔ آئی ایم ایف کے معاہدے کے تقاضے اور شرائط احسن انداز میں پوری کیں۔ ٹھوس پیشرفت کی توقع ہے، اسی ماہ اچھی خبریں ملیں گی۔