مقبوضہ کشمیر: انسانی حقوق کے ادارے جھوٹے مقدموں میں نظربند کشمیریوں کی رہائی کیلئے بھارت پردباؤ ڈالیں: حریت کانفرنس

سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے جیلوں میں نظر بند حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے انکی رہائی کیلئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔  کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی اور دیگر کو جھوٹے مقدمات میں قید کیاگیا ہے، انہیں غیر قانونی بھارتی قبضے کو چیلنج کرنے کی پاداش میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نظربندوں کے ساتھ جیلوں میں غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے اور جیل حکام نے انہیں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہے۔جبکہ نیشنل کانفرنس نے بھارتی پولیس کی زیر حراست ضلع پلوامہ میں ایک نوجوان کے قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس نے امتیاز احمد پالا نامی شہری کو 5جون بروز بدھ ضلع کے لترتھانے میں وحشیانہ تشدد کرکے قتل کیا تھا۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہائیکورٹ نے تین بیگناہ کشمیریوں کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت نظر بندی کالعدم قرار دے دی ہے۔جسٹس سنجے دھر پر مشتمل ہائیکورٹ کے یک رکنی بنچ نے  اعجاز احمد ڈار، عادل احمد پال اور محمد امین بانڈے کی نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے انتظامیہ کو انہیں رہا کرنے کے احکامات دیے۔دوسری جانب انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے انتظامیہ کیطرف سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق کو سرینگر نگین میں اپنی رہائش گاہ پرایک بار پھر نظر بند کرکے انہیں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن