اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)بیگج سکیم کے تحت درآمد ہونے والی گاڑیوں کو مارکیٹ میں فوری فروخت کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،زرائع نے بتایا ہے کہ رعاعتی شرحوں پر درآمد کی جانے والی مقامی آٹو مارکیٹ کے لئے مسائل کو باعث بن رہی ہیں ،ان کے اعلی معیار اور کم قیمت کی وجہ سے مقامی ساختہ گاڑیوں کی فروخت میں کمی آئی ،آٹو سیکٹر مسلسل استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کو محدود کرنے کا مطالبہ کرتا رہا ہے ،زارئع نے بتایا ہے کہ بیگج اسکیم کے تحت درآمد ہونیو الی گاری کو تین سال تک فروخت نہیں کیا جاسکے گا،اس سلسلے میں بجٹ میں قانون میں ترمیم متعارف کرائی جا رہی ہے ،اس سے مقامی آٹو سیکٹر کی فروخت بڑھے گی ،دریں اثنا وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی تجویز مسترد کر کے سابق فاٹا کیلئے ٹیکس چھوٹ کی تجویز تیار کرلی۔فیڈرل بورڈ اف ریونیو کے ذرائع کے مطابق آئندہ وفاقی بجٹ میں سابق فاٹا کیلئے ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز ہے، سابق فاٹا کی ڈیولپمنٹ کیلئے درآمدی مشینری پر ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔ذرائع ایف بی آر کے مطابق سابق فاٹا میں کاروبار، فیکٹریوں پر انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی چھوٹ ہوگی، سابق فاٹا کیلئے ٹیکس چھوٹ معاشی حالات بہتر نہ ہونے کے باعث دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق فاٹا کیلئے ٹیکس چھوٹ 2023ء کے اختتام پر ختم ہوچکی تھی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سابق فاٹا کیلئے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز دی تھی جبکہ حکومت نے سابق فاٹا کو مزید ایک سال کیلئے ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز تیار کی ہے۔