غزہ میں اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی حملے میں بھارتی ساختہ میزائلوں کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق گزشتہ شب فلسطین میں قائم اقوام متحدہ کے نصیریت میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج نے بہیمانہ بمباری کی۔ بمباری کے نتیجے میں 40 معصوم فلسطینی شہید ہوگئے۔ حملے میں اسرائیل نے بھارتی ساختہ میزائلوں سے پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا۔
معصوم فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی جارحیت کو اڑ ھائی سو دن ہونے کو ہیں۔ اسرائیلی حملوں کا سب سے بڑا حامی بھارت ہے جو مودی کی مسلمان دشمنی کا ثبوت ہے۔بھارت اسرائیل کی مدد بھی کر رہا ہے۔رواں سال جنوری میں بھارتی دفاعی کمپنی میونیشنز انڈیا لمیٹڈ کی جانب سے اسرائیل کو گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد فراہم کیا گیا۔ بھارتی میڈیا ہی کے مطابق بھارتی کمپنی میونیشنز انڈیا لمیٹڈ کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی دوسری کھیپ کی فراہمی بھی زیر غور ہے۔ اڈانی گروپ کے ڈرون بھارت سے اسرائیل بھیجے گئے تھے جو غزہ میں نہتے مسلمانوں پر استعمال کیے گئے۔ فلسطین میں بھارتی میزائلوں اور دیگر اسلحہ کا استعمال واضح کرتا ہے کہ انتہا پسند مودی رجیم بھارت سے باہر بھی مسلمانوں پر حملے کروا کے مسلم دشمنی کا ثبوت دے رہی ہے۔ بھارت اسرائیل کا یہ گٹھ جوڑ دنیا کو ایک خطرناک جنگ میں دھکیل رہا ہے۔ ایسے میں غزہ سے شروع ہونے والی جنگ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔اس کے بعد پوری دنیا کا امن اس جنگ سے جھلس سکتا ہے۔امریکہ پہلے ہی اسرائیل کی پشت پر ہے۔اب بھارت کے جنگ کا حصہ بننے کے شواہد بھی سامنے آگئے ہیں۔یہ اتحاد ثلاثہ صرف فلسطین کے لیے ہی خطرہ نہیں بلکہ مسلم امہ کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔یہ الحادی قوتوں کا مخصوص ایجنڈا ہے جو مسلم دنیا کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ شیطانی اتحاد ثلاثہ ایک بار پھر سرگرم نظر آتا ہے تو مسلم امہ کو بھی آپسی اختلافات سے بالاتر ہو کر اتحاد کا مظاہرہ کرنے اور فلسطینیوں و کشمیریوں کے ہاتھ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی میں مسلم ممالک کی اپنی بقا بھی مضمر ہے۔