اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے سمندروں کے عالمی دن کے موقع پر پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان میں سمندر کے عالمی دن کا مقصد سمندر میں آلودگی، خاص طور پر پلاسٹک، سے لڑنے کے بارے میں آگاہی اور کارروائی ہونا چاہیے، سمندر زمین کی آب و ہوا کو منظم کرنے، کاربن ڈائی آکسائیڈ کی بڑی مقدار کو جذب کرنے اور آکسیجن فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، پاکستان ان خوش قسمت ممالک میں شامل ہے جنکو سمندر جیسی نعمت حاصل ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں اور آلودگی کے باعث ہمارے سمندروں کو شدید خطرہ لاحق ہے،سمندروں میں پلاسٹک کی آلودگی ایک اہم ماحولیاتی مسئلہ بن چکا ہے، ایک اندازے کے مطابق ہر سال 8 ملین میٹرک ٹن پلاسٹک کا فضلہ سمندروں میں داخل ہوتا ہے، اس وقت ہمارے سمندروں میں 150 ملین میٹرک ٹن پلاسٹک موجود ہے، اگر موجودہ رجحانات جاری رہے تو 2050 سمندر میں مچھلیوں سے زیادہ پلاسٹک ہوگا، یہ آلودگی بنیادی طور پر کچرے کے ناکافی انتظام، صنعتی فضلے اور واحد استعمال پلاسٹک کے وسیع استعمال کی وجہ سے ہوتی ہے، نا صرف سمندروں بلکہ سمندری حیات کو بھی اس آلودگی سے خطرہ لاحق ہے، مائیکرو پلاسٹکس فوڈ چین کو آلودہ کرتے ہیں، جو سمندری جانداروں اور انسانوں دونوں کو متاثر کرتے ہیں، سمندری صحت کے تحفظ اور پائیدار مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنا ضروری ہے، ہمیں اپنے سمندر کو آلودگی سے پاک رکھنے اور ساحلی پٹی کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے اجتماعی اقدامات لینے ہونگے۔
ماحولیاتی تبدیلیوں اور آلودگی کے باعث سمندروں کو شدید خطرہ لاحق ،شیری رحمان
Jun 09, 2024