اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے دوران چین کی اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن فار مارکیٹ ریگولیشن (ایس اے ایم آر) کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ اس مفاہمت نامے کا مقصد کمپٹیشن قانون اور پالیسی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانا ہے، جو چین پاکستان تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ایس اے ایم آر، چین کی ریاستی کونسل کے تحت وزارتی سطح کی ایجنسی ہے جو اجارہ داری مخالف قوانین کو نافذ کرنے اور مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنے کی ذمہ دار ہے۔ ایم او یو دونوں ممالک کی کمپٹیشن ایجنسیوں کے درمیان تعاون کے ایک نئے دور کی نشاندہی کرتا ہے۔ ایس اے ایم آر کے نائب وزیر ڈاکٹر گان لِن کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی چینی وفد نے سی سی پی کا دورہ کیا۔ سی سی پی کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد سدھو اور نائب وزیر گان لِن کے درمیان ہونے والی بات چیت نے مارکیٹ ریگولیشنز کو بڑھانے، تربیت فراہم کرنے اور صلاحیت میں اضافے، کارٹیل کا پتہ لگانے میں مہارت کا اشتراک، اور ریگولیٹری کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے تحقیقی منصوبوں پر تعاون پر توجہ مرکوز کرنے کی سٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کیا۔پاکستان میں، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے ذریعے چین کی خاطر خواہ سرمایہ کاری ہے جس میں سی پیک کے دوسرے مرحلے کے ساتھ نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ اس ترقی کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے سی سی پی ایک جامع قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک تیار کر رہا ہے۔ مفاہمت نامے میں دو طرفہ ملاقاتوں، تربیتی پروگراموں، ورکشاپس، تحقیقی تعاون اور معلومات کے تبادلے کے ذریعے تعاون کے لیے ایک فریم ورک کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔