وفاقی وزیرقانون بابراعوان نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا فوج اورعدلیہ کو سیاست میں مداخلت کرنے کی بات کرنا جوڈیشل مارشل لاء کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔

سرگودھا میں سابق وزیرمملکت تسنیم احمد قریشی کے بھائی اعجاز قریشی کی وفات پر تعزیت کے موقع پرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا بیان آئین کے آرٹیکل تریسٹھ کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ ہم نے اٹھارہویں اورانیسویں ترمیم کرکے آمر یت کے سامنے ہمیشہ، ہمیشہ کے لئے دیوار کھڑی کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے گلی محلوں میں بھی ان کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تو وہ معافی مانگیں گے اور نہ جدہ جائیں گے۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں لوٹوں کی سیاست ہو رہی ہے، حکومت میں جانے والے چوزے واپس اپنے دڑبوں میں آجائیں۔ وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ انقلاب کا نعرہ لگانے والوں نے پنجاب میں میٹرک کے امتحان کے موقع پر بچوں کو امتحانی پرچی بھی نہیں دی۔ اس موقع پر پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلا ف راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ہم پنجاب کے بچوں کا سال ضائع نہیں ہونے دیں گے اور اسمبلی میں طلباء کی آواز بلند کی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن