مال روڈ لاہور پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی پہلے بھی پانچ سال اپوزیشن میں رہی ہے، انہیں اب بھی ایک اچھی اپوزیشن کا کردارادا کرنا چاہیے لیکن انہوں نے ذاتیات پرحملے کئے تو ہم بھی خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کواقلیتی وزیرکہنے والے مرکزمیں اپنے وزیراعظم کی پوزیشن بھی دیکھ لیں۔ کبھی انہیں ایم کیوایم چھوڑ جاتی ہے تو کبھی وہ مولانا فضل الرحمان کے قدموں پر گرے ہوتے ہیں۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ قاف کو سابق آمر پرویزمشرف نے اپنی ضرورت کے لئے بنایا تھا اوراب وہ حسب ضرورت تحلیل ہو رہی ہے، لوٹے وہ ہیں جو بارہ اکتوبر کی شام تک میاں نوازشریف کو اپنا قائد مانتے رہے اور حکومت کے جاتے ہی پارٹی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا، ان کے چنگل سے چھوٹ کر آنے والے مجاہد ہیں
صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ کابینہ کے اجلاس میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ دو ہزارایک اور لینڈ ریونیو ایکٹ انیس سو سڑسٹھ ترمیمی بل کی منظوری دی گئی ہے، انہوں نے بتایا کہ ای ڈی اوز کے عہدے ختم کئے جارہے ہیں اور ڈی ڈی او آر کو اب اسسٹنٹ کلکٹر لکھا جائے گا۔ میاں شہبازشریف کے بیان کے بارے میں رانا ژناء اللہ کا کہنا تھا کہ فوج سے متعلق ان کے بیان کو غلط رنگ میں پیش کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف فوج، سیاست دان اور عدلیہ کو اکھٹے ہوجانا چاہیے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ قاف کو سابق آمر پرویزمشرف نے اپنی ضرورت کے لئے بنایا تھا اوراب وہ حسب ضرورت تحلیل ہو رہی ہے، لوٹے وہ ہیں جو بارہ اکتوبر کی شام تک میاں نوازشریف کو اپنا قائد مانتے رہے اور حکومت کے جاتے ہی پارٹی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا، ان کے چنگل سے چھوٹ کر آنے والے مجاہد ہیں
صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ کابینہ کے اجلاس میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ دو ہزارایک اور لینڈ ریونیو ایکٹ انیس سو سڑسٹھ ترمیمی بل کی منظوری دی گئی ہے، انہوں نے بتایا کہ ای ڈی اوز کے عہدے ختم کئے جارہے ہیں اور ڈی ڈی او آر کو اب اسسٹنٹ کلکٹر لکھا جائے گا۔ میاں شہبازشریف کے بیان کے بارے میں رانا ژناء اللہ کا کہنا تھا کہ فوج سے متعلق ان کے بیان کو غلط رنگ میں پیش کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف فوج، سیاست دان اور عدلیہ کو اکھٹے ہوجانا چاہیے۔