سینیٹ کا اجلاس چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی زیرصدارت جاری ہے۔ قائد ايوان نيئربخاری نے قومی اسمبلی سے منظور شدہ انسانی حقوق کميشن کے قيام کا بل ایوان بالا میں پيش کيا جسے متفقہ طورپر منظور کرلیا گیا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کا سربراہ سپریم کورٹ کا جج یا پھر انسانی حقوق کے شعبے میں تجربہ رکھنے والا شخص ہوگا۔ بل کے تحت افواج پاکستان اور خفیہ ایجنسیوں کو بھی کمیشن کے سامنے جوابدہ بنایا گیا ہے۔ کمیشن کسی بھی جیل یا ڈیٹینشن سینٹر کا دورہ کرسکے گا۔ خفیہ ایجنسیاں غیرقانونی طور پر کسی کو قید نہیں رکھ سکیں گی۔ بل کے مطابق انسانی حقوق کے غيرسرکاری اداروں کو بيرونی امداد حکومتی منظوری سے ہی ملے گی۔ پروفيسر خورشيد شاہ نے کہا کہ اس بل کے ذریعے کوشش کی گئی ہے کہ کميشن حقيقی طور پر آزاد ہو۔