دفترخارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود پاکستان کشمیریوں اور مسئلہ کشمیر کو نہیں بھول سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حق خودارادیت کے لئے قربانیاں دینے والے کشمیریوں کواقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے جنیوا میں ہونے والے انسانی حقوق کمیٹی کے اجلاس میں بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کو حاصل خصوصی اختیارات اور پبلک سیفٹی ایکٹ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ایک سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچستان پاکستان کا اندونی معاملہ ہے جسے آئین کے مطابق حل کیاجائے گا۔ ترجمان عبدالباسط کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ اور سوئٹزر لینڈ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان کے خلاف ان ممالک سے کوئی سرگرمی نہیں ہونے دی جائے گی۔ عبدالباسط نے بتایا کہ سوئزرلینڈ کے سفیر سے اس بارے میں احتجاج بھی کیا گیا ہے۔ امریکی جنرل جیمزمیٹس کے دورہ پاکستان کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ تاحال کوئی تاریخ طے نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امریکی قونصل خانہ کھولنے کے لئے حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ایران کے حوالے سے ترجمان نے اس امیدکا اظہارکیا کہ ایران کے معاملے میں تمام شراکت دار معاملہ فہمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ سے بچنے کی کوشش کرینگے