رنگ روڈ پر ٹال ٹیکس کی وصولی شروع آئینی ماہرین، شہریوں کا احتجاج

لاہور (وقائع نگار خصوصی + سٹی رپورٹر) این ایل سی نے رنگ روڈ کے 12 مقامات پر ٹال ٹیکس کی وصولی شروع کر دی جس پر آئینی و قانونی ماہرین اور شہریوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے، آئینی ماہرین نے کہا کہ ملک میں فلاحی ریاست کا تصور ختم ہو چکا اور حکمران عوام کو سہولیات کی فراہمی کی بجائے انہیں اذیتیں اور تنگ کر کے لذت محسوس کرنے لگے ہیں۔ ملک میں سٹرکیں مکمل نہیں اور ٹیکس پہلے عائد کر دیا گیا ہے جو ظلم کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری محمد اسلم زار نے کہا کہ عوام مہنگائی، بیروزگاری، دہشت گردی اور معاشی بدحالی کا شکار ہیں، پتہ نہیں حکمران عوام کو کس جرم کی سزا دے رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) لائرز فورم کے رہنما شجاع بابا نے کہا کہ رنگ روڈ کی تعمیر مکمل ہونے سے قبل ہی عوام پر ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے حالانکہ کسی بھی ریاست میں سٹرکیں اور پل لوگوں کی سہولت کے لئے تعمیر کئے جاتے ہیں او ر ایسے ٹیکس وہاں وصول کئے جاتے ہیں جہاںعوام خوشحال اور معاشی لحاظ سے مضبوط ہوں۔ محمد رضوان، جاوید، تاجر عارف، خالد خان اور دیگر نے لاہور رنگ روڈ پر ٹال ٹیکس کے نفاذ پر شدید غصے کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ پہلے ہی لوگ مہنگائی کے ہاتھوں پریشان ہیں ایسے میں شہر کی سڑکوں پر ٹال ٹیکس لگا کر ظلم کیا جا رہا ہے، حکومت فیصلہ فوراً واپس لے۔

ای پیپر دی نیشن